نئی دہلی//
مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ اتوار کو جموں کشمیر میں حالیہ دہشت گردانہ حملوں کے تناظر میں سلامتی کی صورتحال کا جائزہ لیں گے اور توقع ہے کہ وہ انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں کو تیز کرنے کے لئے وسیع رہنما خطوط دیں گے۔
وزیر داخلہ۲۹جون سے شروع ہونے والی سالانہ امرناتھ یاترا کی تیاریوں کا بھی جائزہ لیں گے۔
شاہ اس اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت وزیر اعظم نریندر مودی کے اسی طرح کے اجلاس کے تین دن بعد کریں گے جہاں انہوں نے عہدیداروں کو ہدایت دی تھی کہ وہ یاتریوں کو لے جانے والی بس پر حملے سمیت دہشت گردی کے متعدد واقعات کے بعد ’انسداد دہشت گردی کی تمام صلاحیتوں‘کو بروئے کار لائیں۔
قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال، جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، آرمی چیف جنرل منوج پانڈے، نامزد آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل اوپیندر دویدی، مرکزی داخلہ سکریٹری اجے بھلا، انٹیلی جنس بیورو کے ڈائریکٹر تپن ڈیکا، سی آر پی ایف کے ڈائریکٹر جنرل انیش دیال سنگھ، جموں و کشمیر پولیس کے ڈائریکٹر جنرل آر آر سوین اور دیگر اعلیٰ سیکورٹی افسران کے اجلاس میں شرکت کرنے کی توقع ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ شاہ کو جموں کشمیر میں سلامتی کی صورتحال ، بین الاقوامی سرحد اور لائن آف کنٹرول پر فورسز کی تعیناتی ، دراندازی کی کوششوں ، جاری انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں کی صورتحال اور مرکز کے زیر انتظام علاقے میں سرگرم دہشت گردوں کی طاقت کے بارے میں جانکاری دیئے جانے کا امکان ہے۔
توقع ہے کہ وہ وزیر اعظم کی ہدایت کے مطابق سیکورٹی ایجنسیوں کی طرف سے فوری کارروائی کے بارے میں وسیع رہنما خطوط دیں گے۔
جموں کشمیر کے ریاسی، کٹھوعہ اور ڈوڈہ اضلاع میں دہشت گردوں نے چار دنوں میں چار مقامات پر حملہ کیا، جس میں نو یاتری اور ایک سی آر پی ایف جوان ہلاک اور سات سیکورٹی اہلکار اور متعدد زخمی ہوگئے۔
ضلع کٹھوعہ میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ تصادم میں دو مشتبہ پاکستانی دہشت گرد بھی مارے گئے اور ان کے پاس سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کیا گیا۔
یہ واقعات جنوبی کشمیر کے ہمالیہ میں واقع امرناتھ غار کی سالانہ یاترا سے پہلے پیش آئے ہیں، جو ۲۹جون سے شروع ہونے والا ہے اور۱۹؍ اگست تک جاری رہے گا۔
امرناتھ یاتری جموں و کشمیر میں دو راستوں بالٹتل اور پہلگام سے سفر کرتے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ پچھلے سال۲۸ء۴ لاکھ سے زیادہ لوگوں نے غار کا دورہ کیا تھا اور اس بار یہ تعداد پانچ لاکھ تک جا سکتی ہے۔
توقع ہے کہ شاہ ہوائی اڈے اور ریلوے اسٹیشن سے زیارت بیس کیمپ تک کے راستے پر ہموار انتظامات اور تمام زائرین کی مناسب حفاظت فراہم کرنے پر زور دیں گے۔
پچھلے سال شاہ نے عہدیداروں کو آکسیجن سلنڈروں کے مناسب اسٹاک اور ان کی ری فلنگ کو یقینی بنانے کی ہدایت دی تھی اور ڈاکٹروں کی اضافی ٹیموں کی دستیابی کو کہا تھا۔ انہوں نے کسی بھی طبی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے مناسب طبی بستروں اور ایمبولینسوں اور ہیلی کاپٹروں کی تعیناتی کا حکم دیا تھا۔