جموں//
جموں صوبے میں پچھلے ۹۰گھنٹوں کے دوران چار ملی ٹینٹ حملوں کے بعد سیکورٹی فورسز کی چوکسی بڑھائی گئی ہے ۔
معلوم ہوا ہے کہ جمعرات کے روز بھی ریاسی ، ڈوڈہ ، پونچھ اضلاع میں آپریشن جاری رہا۔ بھلیسہ ، چرالہ کے گھنے جنگلی علاقوں میں ڈرون کیمروں اور سونگھنے والے کتوں کی مدد سے ملی ٹینٹوں کو تلاش کیا جارہا ہے ۔
اطلاعات کے مطابق جموں صوبے میں ملی ٹینٹ کارروائیوں میں غیر معمولی اضافہ کے بیچ صوبہ بھر میں ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے ۔
ذرائع کے مطابق سیکورٹی فورسز کو آنے والے۴۸سے۷۲گھنٹوں کے دوران انتہائی ہائی الرٹ پر رہنے کی تاکید کی گئی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ جمعرات کے روز ریاسی ، ڈوڈہ اور پونچھ اضلاع میں سیکورٹی فورسز نے کئی علاقوں کومحاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کیا۔
ذرائع کے مطابق بھلیسہ اور چرالہ کے گھنے جنگلات میں سیکورٹی فورسز نے چے چپے پر پہرے بٹھا دئے ہیں۔
دفاعی ذرائع کے مطابق بھلیسہ میں بدھ کی شام کو ملی ٹینٹوں حملے کے دوران ایک ایس او جی جوان زخمی ہوا جس کو ہسپتال منتقل کیا گیا ۔انہوں نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے جمعرات کے روز بھلیسہ اور چرالہ جنگلی علاقے کو محاصرے میں لے کر فرار ہونے کے سبھی راستوں پر پہرے بٹھا دئے ہیں۔
دفاعی ذرائع نے مزید بتایا کہ کسی بھی امکانی حملے کو ٹالنے کی خاطر پونچھ ، راجوری ، ڈوڈہ اور ریاسی اضلاع میں سیکورٹی فورسز کی اضافی نفری کو تعینات کیا گیا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ پونچھ اور راجوری میں جگہ جگہ ناکے لگائے گئے ہیں جہاں پر ہر آنے جانے والے کی باریک بینی سے تلاشی لی جارہی ہیں۔
دفاعی ذرائع کے مطابق ملی ٹینٹوں کا سراغ لگانے کی خاطر ہیومن انٹیلی جنس کے ساتھ ساتھ جدید ٹیکنیکی صلاحیتوں کو بھی بروئے کارلایا جارہا ہے ۔
بتادیں کہ جموں صوبے میں پچھلے چار روز سے چار حملے ہوئے جس دوران دو ملی ٹینٹ، سی آر پی ایف جوان ہلاک جبکہ پانچ فوجیوں سمیت آٹھ افراد زخمی ہوئے ہیں۔
ادھرجموں وکشمیر کے ریاسی ضلع میں۹جون کو یاترا بس پر ہوئے حملے کے بعد پولیس نے ابتک ۵۰مشتبہ افراد کوحراست میں لیا گیا ہے ۔
معلوم ہوا ہے کہ تحقیقات کا دائرہ وسیع کرنے کے بعد پولیس نے حملہ آوروں کو تلاش کرنے کی خاطر ریاسی کے دور افتادہ علاقوں میں بھی ملی ٹینٹ مخالف آپریشن شروع کیا ہے ۔
اطلاعات کے مطابق جموںکشمیر پولیس نے ریاسی بس حملے کے سلسلے میں ۵۰مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے ۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ۹جون کی شام کو ریاسی کے کانڈا علاقے میں یاترا بس پر دہشت گردوں نے حملہ کیا جس وجہ سے بس لڑھک کر گہری کھائی میں جاگری جس کے نتیجے میں دس یاتری ہلاک جبکہ۳۳دیگر زخمی ہوئے تھے ۔انہوں نے بتایا کہ پولیس نے ہیومن انٹیلی جنس اور ٹیکنیکی صلاحیتوں کو بروئے کا لاکر تحقیقات کا دائرہ وسیع کیا جس دوران پچاس مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے ۔
ان کے مطابق حملہ آوروں کی مد د و اعانت اور انہیں رہائشی سہولیات فراہم کرنے والوں کی بھی بڑے پیمانے پر تلاش شروع کی گئی ۔
پولیس ذرائع نے مزید بتایا کہ مشتبہ افراد سے تفتیش کے بعد سیکورٹی فورسز نے ریاسی کے دور افتادہ علاقوں ارناس اور ماہور میں بھی بڑے پیمانے پر تلاشی آپریشن لانچ کیا ہے ۔ان کے مطابق تحقیقات کے دوران منکشف ہوا کہ ریاسی کے دور افتادہ علاقوں میں دہشت گرد موجود ہو سکتے ہیں جس کے پیش نظر تلاشی آپریشن کا دائرہ وسیع کیا گیا ہے ۔انہوں نے مزید بتایا کہ تلاشی آپریشن کا مقصد حملہ آوروں کو جلدازجلد کیفرکردار تک پہنچانا ہے ۔
دریں اثنا ایس ایس پی ریاسی موہتا شرما نے عوام الناس سے اپیل کی ہے کہ اگر علاقے میں کسی مشکوک افراد کو دیکھا گیا تو فوری طورپر اس ضمن میں نزدیکی پولیس اسٹیشن کے ساتھ رابط قائم کریں۔