سرینگر//
نیشنل کانفرنس نے جموں و کشمیر میں۵ستارہ ہوٹلوں کے قیام کیلئے زمین کی نشاندہی کیلئے ڈپٹی کمشنروں کی سربراہی میں ضلعی سطح کی کمیٹیوں کی تشکیل پر اعتراض جتلاتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کے فیصلوں کے پیچھے محرک اس وقت تک مشکوک ہے ، جب تک ایک عوامی منتخبہ حکومت قائم نہیں ہوتی ہے ۔
پارٹی کے ریاستی ترجمان عمران نبی ڈار نے اپنے ایک بیان میں کہا ’’اب جب کہ اگلے چند مہینوں میں انتخابات ہونے والے ہیں ان تمام احکامات کو اس وقت تک التوا میں رکھا جانا چاہیے جب تک نہ یہاں جمہوری طریقے سے ایک عوامی منتخبہ حکومت کا قیام عمل میں نہ آئے ‘‘۔
نیشنل کانفرنس اسمبلی انتخابات میں منتخب ہونے کی صورت میں۵؍اگست۲۰۱۹کے بعد لئے گئے تمام فیصلوں پر نظرثانی کرنے کیلئے پُرعزم ہے ۔لہٰذا کوئی بھی شخص ،کوئی پرائیویٹ کمپنی یا پھر اس انتظامیہ کی طرف سے ایسی کسی پیشکش میں حصہ لینے کا سوچنے والا افراد کو اس کے برعکس چند مہینوں کا انتظار کرکے ایک منتخبہ حکومت کے قیام کا انتظار کرنا چاہئے ۔
ڈارنے مزید کہا ’’اس طرح کی تجاویز کو ایک مقبول حکومت کیلئے چھوڑدینا چاہئے جو ماحولیات اور جموں و کشمیر کے لوگوں کے مفادات سمیت تمام پہلووں کو ترجیح دیتی ہے ،اور اگر مذکورہ تجاویز ان معیارات پر کھرے نہیں اترتی تو ایک عوامی حکومت سے ان کو تبدیل بھی کیا جاسکتاہے ۔ ‘‘