کرنال/۲۰ مئی
مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے پیر کو کانگریس پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس نے جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دینے والے آرٹیکل ۳۷۰ کو منسوخ نہیں کیا۔
یہاں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے شاہ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر (پی او کے) ہندوستان کا ہے اور ہم اسے واپس لیں گے۔
بی جے پی کے سینئر لیڈر نے رام مندر کے معاملے پر بھی کانگریس پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ملکارجن کھرگے ، راہول گاندھی اور سونیا گاندھی جیسے اس کے سرکردہ قائدین نے پارٹی کے اقلیتی ووٹ بینک کو خوش کرنے کے لئے مندر کی پوجا کی تقریب میں حصہ نہیں لیا۔
کشمیر پر کانگریس کو نشانہ بناتے ہوئے شاہ نے کہا کہ خوش کرنے کی سیاست کیلئے انہوں نے دفعہ ۳۷۰ کو منسوخ نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں دہشت گردی میں اضافے کے باوجود کانگریس نے اس آرٹیکل کو منسوخ نہیں کیا۔
وزیر داخلہ نے کہا’’آپ سب نے نریندر مودی جی کو دوسری بار وزیر اعظم بنایا اور ۵؍ اگست۲۰۱۹ کو انہوں نے آرٹیکل ۳۷۰کو ختم کر دیا۔ اور اب کشمیر میں ہمارا ترنگا فخر سے لہرا رہا ہے‘‘۔
شاہ نے بھیڑ سے کہا’’مجھے بتائیں کہ کشمیر ہمارا ہے یا نہیں؟ اونچی آواز میں کہو، آپ کی آواز کھرگے تک پہنچنی چاہیے۔کھڑگے صاحب، آپ کی عمر ۸۰ سال ہے لیکن آپ ملک کو نہیں سمجھتے۔ ہریانہ کے نوجوان کشمیر کے لئے اپنی جان دے سکتے ہیں‘‘۔
وزیر داخلہ نے اے آئی سی سی صدر کے حالیہ بیان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نے راجستھان میں ایک ریلی کے دوران دفعہ ۳۷۰ کی منسوخی کے بارے میں کیوں بات کی نہ کہ ریاست کو درپیش مسائل کے بارے میں۔
شاہ نے کانگریس لیڈر منی شنکر ایر کے ایٹم بم کے بیان کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جس نے سیاسی تنازعہ کو جنم دیا ہے۔انہوں نے کہا’’میں کرنال کی اس سرزمین سے راہل (گاندھی) بابا سے کہنا چاہتا ہوں، کھلے کانوں سے سنیں، یہ بی جے پی حکومت ہے، پی او کے ہندوستان کا ہے، ہمارا ہی رہے گا اور ہم اسے واپس لے لیں گے‘‘۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ بی جے پی لوک سبھا انتخابات میں اقتدار برقرار رکھے گی اور مودی تیسری بار وزیر اعظم بنیں گے۔‘‘…کوئی نام ہے؟ کیا شرد پوار وزیر اعظم بن سکتے ہیں، کیا ممتا بن سکتی ہیں، کیا اسٹالن بن سکتے ہیں، کیا اروند کیجریوال بن سکتے ہیں، کیا ادھو ٹھاکرے بن سکتے ہیں؟ کیا راہل بابا بن سکتے ہیں؟ آپ کیوں ہنسے، وہ کانگریس کے بڑے لیڈر ہیں۔ کیا وہ (وزیر اعظم) بن سکتے ہیں؟ ان لوگوں کے پاس نہ تو کوئی لیڈر ہے اور نہ ہی کوئی پالیسی‘‘۔
شاہ نے دعویٰ کیا کہ انڈیا اتحاد نے کہا ہے کہ ان کے پاس باری باری پانچ مختلف وزیر اعظم ہوں گے۔لیکن راہل گاندھی کو سمجھ نہیں آ رہی کہ یہ کریانہ کی دکان نہیں ہے، یہ ۱۳۰ کروڑ لوگوں کا ملک ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی قوم کو ایک ایسے مضبوط وزیر اعظم کی ضرورت ہے جو پاکستان کو منہ توڑ جواب دے سکے اور پی او کے کو واپس لے سکے ، جو کووڈ جیسی وبائی بیماری کے دوران ملک کو محفوظ رکھ سکے ، جو یکساں سول کوڈ لا سکے اور نکسل ازم کو ختم کرسکے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ ہر کوئی جانتا ہے کہ صرف مودی ہی ملک کو محفوظ رکھ سکتے ہیں اور اسے خود کفیل، خوشحال اور تکنیکی طور پر ترقی یافتہ بنا سکتے ہیں۔