نئی دہلی/۲۹جنوری
ہندوستانی فوج کے سربراہ‘ جنرل منوج پانڈے نے پیر کے روز کہا کہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر گزشتہ سال تشدد کی سطح میں کمی آئی ہے اور فوج ایل او سی اور اندرونی علاقوں میں دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے کےلئے اپنی کارروائیوں کو جاری رکھے گی۔
ایک نیوز ایجنسی کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں آرمی چیف نے بتایا کہ۲۰۲۳ میں جموں و کشمیر میں کل ۱۷ دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا ، جن میں سے ۳۵ اندرونی علاقوں میں تھے اور دیگر ۳۶کامیاب انسداد دراندازی آپریشن کے نتیجے میں تھے۔
لائن آف کنٹرول پر اقدامات اور سکیورٹی کی مجموعی صورتحال کے بارے میں پوچھے جانے پر آرمی چیف نے کہا”تشدد کی سطح میں کمی آئی ہے۔ تاہم، آپ نے راجوری اور پونچھ میں سرگرمیوں میں حالیہ تیزی کا ذکر کیا۔ ہم نے لائن آف کنٹرول اور دراندازی کی روک تھام کے نظام کے ساتھ ساتھ اندرونی علاقوں میں اپنی تعیناتی کو مضبوط اور تبدیل کیا ہے“۔
جنرل پانڈے نے کہا کہ ہم پولیس اور دیگر ایجنسیوں کے ساتھ مل کر اپنے انٹیلی جنس اکٹھا کرنے کو مزید بہتر بنا رہے ہیں۔ تمام ایجنسیوں کے درمیان ہم آہنگی پر توجہ دی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لائن آف کنٹرول اور اندرونی علاقوں میں دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے کےلئے ہماری کارروائیاں انتھک انداز میں جاری رہیں گی۔
ہندوستانی فوج میں خود انحصاری کو فروغ دینے کے بارے میں جنرل پانڈے نے کہا”وبائی امراض اور روس،یوکرین تنازعہ سے ایک اہم سبق یہ ہے کہ ہم خود کفیل بنیں اور اپنے درآمدی انحصار کو صفر کے قریب لائیں۔ اس کے علاوہ، ہم ملک میں جدت طرازی کے امکانات کے ساتھ ساتھ ایک متحرک اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں“۔
فوج کے سربراہ نے مزید بتایا کہ مستقبل میں فوج کی تقریبا ۱۰۰ فیصد خریداری مقامی راستے سے ہوگی۔
جنرل پانڈے نے کہا کہ اب تک آرمی ڈیزائن بیورو ۳۵۰ کے قریب ڈیزائن اور ترقی کے ساتھ ساتھ تحقیق اور ترقی کے منصوبوں پر غور کر رہا ہے جس میں وہ ڈی آر ڈی او سمیت تقریبا۴۵۰ صنعتوں کے ساتھ منسلک ہیں۔ لاگت کے لحاظ سے یہ تقریبا 1.8 لاکھ کروڑ روپے بنتا ہے۔ آرمی ڈیزائن بیورو یہی کر رہا ہے۔ لہٰذا ایک طرح سے فوج کے لیے پچھلے سال اور مستقبل میں ہماری تقریباً۱۰۰ فیصد خریداری مقامی راستے سے ہوگی“۔
اگلے مورچوں میں تعینات’میڈ ان انڈیا‘ ہتھیاروں کے نظام کے بارے میں بھارتی آرمی چیف جنرل منوج پانڈے کا کہنا تھا ”میں نے انفنٹری پروٹیکٹڈ موبلٹی گاڑیوں یا محفوظ پہیوں والی گاڑیوں کا ذکر کیا ہے، جو آپ کو ایسی کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تحفظ کے ساتھ ساتھ اعلی نقل و حرکت دونوں فراہم کرتی ہیں۔ ہمارے پاس مختلف قسم کے ڈرون اور یو اے وی بھی ہیں“۔
جنرل پانڈے نے مزید کہا کہ ہم کوانٹم کمپیوٹنگ ٹرائلز کے آخری مراحل میں ہیں اور ایک بار ایسا ہونے کے بعد، ہمارے پاس کوانٹم کمپیوٹنگ انکرپشن اور ٹیکنالوجی کے ذریعے بہتر محفوظ مواصلات ہوں گی۔ (ایجنسیاں)