نئی دہلی/۴جنوری
وزیر اعظم نریندر مودی ہفتہ کو جے پور کے راجستھان انٹرنیشنل سینٹر میں ڈائریکٹر جنرل اور انسپکٹر جنرل آف پولیس کی آل انڈیا کانفرنس میں شرکت کریں گے ۔
جمعہ سے شروع ہونے والی تین روزہ کانفرنس میں سائبر کرائم، پولیسنگ سسٹم میں ٹیکنالوجی، انسداد دہشت گردی کے چیلنجز، بائیں بازو کی انتہا پسندی، جیلوں میں اصلاحات اور داخلی سلامتی کے امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ کانفرنس کا ایک اور اہم ایجنڈا نئے فوجداری قوانین کے نفاذ کے لیے روڈ میپ پر غور و خوض کرنا ہے ۔ مزید برآں، پولیسنگ اور سیکیورٹی میں مستقبل کے موضوعات جیسے کہ مصنوعی ذہانت (اے آئی) اور ڈیپ فیکس جیسی نئی ٹیکنالوجیز سے درپیش چیلنجز اور ان سے نمٹنے کے طریقوں پر بھی بات کی جائے گی۔ کانفرنس ٹھوس ایکشن پوائنٹس کی نشاندہی کرنے اور ان کی پیشرفت پر نظر رکھنے کا ایک موقع بھی ہے ۔
وزیر اعظم نے اقتدار میں آنے کے بعد سے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کی کانفرنس میں گہری دلچسپی لی ہے ۔ سابق وزرائے اعظم کی علامتی موجودگی کے برعکس، مسٹر مودی کانفرنس کے تمام اہم اجلاسوں میں موجود رہتے ہیں۔ وزیر اعظم نہ صرف تمام معلومات کو تحمل سے سنتے ہیں بلکہ آزادانہ اور غیر رسمی گفتگو کی بھی حوصلہ افزائی کرتے ہیں تاکہ نئے خیالات ابھر سکیں۔ اس سال کی کانفرنس میں ناشتے ، دوپہر اور رات کے کھانے پر غیر رسمی موضوعاتی بات چیت کا بھی منصوبہ بنایا گیا ہے ۔ اس سے سینئر پولیس افسران کو ملک کو متاثر کرنے والے اہم پولیسنگ اور داخلی سلامتی کے مسائل پر وزیر اعظم کے ساتھ اپنے خیالات اور سفارشات کا اشتراک کرنے کا موقع ملے گا۔
وزیر اعظم نے 2014 سے ملک بھر میں سالانہ ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) کانفرنسوں کے انعقاد کی بھی حوصلہ افزائی کی ہے ۔ یہ کانفرنس 2014 میں گوہاٹی، 2015 میں کچھ کے رن-دھورڈو، 2016 میں حیدرآباد میں نیشنل پولیس اکیڈمی، 2017 میں ٹیکن پور بی ایس ایف اکیڈمی، 2018 میں کیواڑیہ، 2019 میں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس ایجوکیشن اینڈ ریسرچ پونے ، 2021 میں لکھن¶ پولیس ہیڈ کوارٹراور 2023 میں نیشنل ایگریکلچرل سائنسز کمپلیکس، پوسا میں منعقد کی گئی۔ اسی روایت کو جاری رکھتے ہوئے اس سال جے پور میں کانفرنس کا انعقاد کیا جا رہا ہے ۔
کانفرنس میں مرکزی وزیر داخلہ، قومی سلامتی کے مشیر، وزیر مملکت برائے داخلہ، کابینہ سکریٹریز، سینئر حکام، ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے پولیس ڈائریکٹر جنرلز اور مرکزی مسلح پولیس فورسز اور مرکزی پولیس تنظیموں کے سربراہان کے علاوہ دیگرمعززین شرکت کریں گے ۔