بدھ, مئی 14, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

اقوام متحدہ کا حشر بہت جلد

اصلاحات کی راہ میں ویٹو ممالک رخنہ انداز

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2023-12-20
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

کیا اقوام متحدہ کے اثر اور دبدبہ میںکمی آرہی ہے، اقوام متحدہ کے کام کاج او رہیت ترکیبی میںاصلاح کی راہ میںحائل چند قوتیں اس عالمی فورم کو بے اثر اور غیر موثر بنانے کی سمت میں بُنیادی رول ادا کرکے درحقیقت اپنی چودھراہٹ بنائے رکھنا چاہتی ہیں۔اس حوالہ سے اگر چہ ہندوستان مسلسل کچھ عرصہ سے اپنی آواز بلند کرتا آرہا ہے لیکن اس آواز کی سُنی ان سُنی کی جارہی ہے۔
اسی اشو کے تناظرمیں ہندوستان نے ایک اور مرتبہ اقوام متحدہ کی تنظیم میںاصلاح کی ضرورت پر زور دیا ہے اور واضح کیا ہے کہ اصلاحات نہ ہونے سے اقوام متحدہ کے اثر میں کمی ہورہی ہے۔ وزیرخارجہ ایس جے شنکر نے اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے طنزاً کہا ہے کہ اس عالمی ادارے کی حیثیت پرانے کلب کی سی ہے جبکہ کبھی یہ احساس بھی ہوتا ہے کہ جیسے بس کی سواری کررہے ہیں۔اس کلب کے پرانے ممبران اپنی گرفت کو چھوڑنا نہیںچاہتے ہیںتاکہ ان کا اس ادارے پر کنٹرول بنارہے۔
اقوام متحدہ کے قیام سے قبل لیگ آف نیشنز نامی ادارہ قائم کیاگیا تھا جس کا جوحشر ہوا وہ تاریخ کا حصہ ہے۔ اگر اقوام متحدہ اپنے اثرونفوز اور اپنے فیصلوں کو جو مختلف عالمی اور علاقائی اشوز پر قراردادوں کی صورت میں پاس کی جاتی رہی ہیں یا آنے والے وقتوں میں منظور کی جاتی رہینگی کو اسی طرح بے اثر بنانے اور عملی جامہ نہ پہنائے جانے کا سلسلہ، جو محض ہٹ دھرمی ، ضد، چودھراہٹ، جمہوریت اور جمہوری طرزعمل کے دعوئوں کے باوجود درپردہ آمریت سے عبارت ہے، جاری رہا تو بہت جلد اس عالمی ادارہ کا بھی وہی حشر ہوگا جو ماضی میںلیگ آف نیشنز کو ہوا۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس ہو یا اقوام متحدہ کا جنرل کونسل اجلاس، میں لئے جارہے فیصلوں کو متعلقہ ممالک عملی جامہ نہ پہناکر بے اثر بنارہے ہیں۔ صرف متعلقہ ممالک ہی نہیں بلکہ ان ممالک کے سیاسی آقا  روس، امریکہ، برطانیہ، فرانس اور چین ویٹو کا استعمال کرکے نہ صرف عالمی سطح پر طاقت کا توازن بگاڑنے میں اہم کرداراداکررہے ہیںبلکہ دو طرفہ مسائل کے ساتھ ساتھ علاقائی سطح پر تنازعات کے پرامن اور باوقار حل کی تلاش میں بھی رخنہ انداز ہور ہے ہیں۔ اس کی وجہ ان ممالک کے مفادات کے علا وہ اپنے ہتھیاروں کی منڈیوں اور ان منڈیوں سے وابستہ خریدار ممالک کا تحفظ سے ہے۔
اقوام متحدہ پر اجارہ داری اور فیصلوں کو بے اثر بنانے میںسب سے زیادہ کردار امریکہ کا ہے۔ جس کی تازہ ترین مثال فلسطین …اسرائیل ہے۔ حالیہ ایام میں کئی قراردادیں جنگ بندی، فلسطینیوں کی امداد اور ریلیف سامان کی ترسیل کو یقینی بنانے اور متاثرین کو محفوظ راہداری دینے سے ہے لیکن ہر بار امریکہ رخنہ انداز ہوا اور قراردادوں کوناکام اور غیر موثر بنانے کیلئے ویٹو یعنی حق تنسیخ کا غلط اور ناجائز استعمال کیا۔امریکہ کایہ اقدام کراہتی انسانیت کی نسل کشی کی معاونت اور انسانی حقوق کی مٹی پلیدکرنے کر مترادف ہے جبکہ امریکی عالمی سطح پر لسانی گروپوں، مذہبی نظریات رکھنے والوں اور سیاسی اعتبار سے متاثرین کے انسانی حقوق کے تحفظ کیلئے اپنی آواز اُٹھاتا رہتا ہے لیکن اسرائیل کی بات جب آجاتی ہے تو امریکہ کا انداز، انداز فکر اور حکمت عملی بدل جاتی ہے۔
جوممالک مستقل حیثیت کا مطالبہ کررہے ہیں ان کی جو مخالفت ہورہی ہے وہ بڑے پانچ ویٹو ممالک کی طرف سے ہی نہیں ہورہی ہے بلکہ ان ممالک کی ہمسائیگی سے بھی مخالفت میں آوازیں سامنے آرہی ہیں۔مخالفت میں اُٹھنے والی ان آوازوں کا تعلق خود ان کے اپنے مفادات سے ہی نہیںہے بلکہ باہمی تنازعوں، تصفیہ طلب معاملات، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، لسانی اور مذہبی اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک اور ترقیاتی عمل میں عدم یکسوئی اور امتیاز خاص طور سے قابل ذکرہے ۔ اس نوعیت کے علاقائی تنازعات بھی اقوام متحدہ کے اثرو نفوز اور فیصلوں کی عدم عمل آوری کی اہم وجوہات تصور کئے جارہے ہیں۔
سوال یہ ہے کہ اس نوعیت کا منظرنامہ ان مخصوص سوچوں کے حوالہ سے کب تک جاری رہے گا، کیا اس نوعیت کا چودھراہٹ پر مبنی طرزعمل ، ویٹو کا بے دریغ استعمال، نئے ممبران کیلئے راستہ ہموار کرنے کی بجائے روڈ یں اٹکائے رکھنے، اصلاحات کو قدم قدم پر سبوتاز کرنے کے راستے مسلسل طور سے اختیار کرکے اقوا م متحدہ کا وجود باقی رہے گا اور اگر رہے گا تو کب تک؟
یہ ایک ایسا طرزعمل ہے جس کے ہوتے عالمی اور علاقائی سطحوںپر نہ تنازعات حل ہوں گے ، نہ ممالک کے درمیان سرحدی تنازعوں اور دعوئوں اور جوابی دعوئوں کا کوئی حل تلاش ہوگا، نہ معاشی طور کمزور ممالک کی معاشی پسماندگی کاخاتمہ ممکن ہو پائے گا، نہ جنگوں اور ہتھیاروں کی منڈیوں پر گرفت حاصل ہوسکے گی، نہ جیو اسٹرٹیجک کا نظریہ دم توڑ سکے گا اور نہ ہی پانچ بڑی ویٹو طاقت والے ممالک کی لونڈیوں کا کردارادا کرنے والے ممالک ان کی ’غلامی‘ سے کبھی آزاد ہوسکینگے۔
ان بڑے ممالک کا دبدبہ اور فیصلہ سازی میںاہم اور بڑا کردار کی معمولی سی مثال اس طرح بھی دی جاسکتی ہے کہ جب ڈونالڈ ٹرمپ امریکہ کے صدر تھے تو کسی اختلاف کو آڑ بناکر اس نے اپنے حصے کی امدادی رقم اقوام متحدہ کے فنڈ میں دینے سے انکار کردیا۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل امریکہ کی اس مخصوص چودھراہٹ کے حوالہ سے کچھ نہ کرسکی اور نہ اس وقت اسرائیل …فلسطین تنازعہ جس کے دوران اب تک زائد از ۲۰؍ ہزار فلسطینی شہری جن میں ۸۰فیصد کم سن بچے، بوڑھے ، ہسپتالی عملے اور ایک سوکے قریب صحافی اوران کے خاندانوں کے افراد اسرائیل کی غنڈہ گردی اور نسل کشی کا نشانہ بن چکے ہیں۔ اب پوپ بھی یہ کہنے پر مجبور ہوا ہے کہ اسرائیل خطے میں دہشت گردی پر اُتر آیاہے جبکہ خود اسرائیل کے اندر سے سول سوسائیٹی بھی جنگ بندی اور نسل کشی کے خلاف سڑکوں پر اُترآئی ہے۔
اقوام متحدہ یا اس کی سلامتی کونسل اپنی فیصلہ سازی اور عمل آوری کے تعلق سے طاقتور ہوتی، حرف آخر کی حیثیت رکھتی تو اسرائیل کیا دُنیا کاکوئی ملک اُس فیصلہ سازی کی عدولی کا نہ متحمل ہوتا اور نہ ایسا کرنے کی جرأت کرتا۔ لیکن دُنیا کی یہ سب سے بڑی بدقسمتی ہے کہ کچھ ممالک نے اپنی ترقی، فوجی دبدبہ اورمعاشی طور طاقتور ملک کی حیثیت حاصل کرکے دُنیا پر اپنی چودھراہٹ اور دبدبہ کا خوف طاری کرنے میںکامیابی حاصل کرلی ہے جبکہ اقوام متحدہ ایسے عالمی ادارے کو بے اثر اور غیر فعال بناکے رکھدیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ShareTweetSendShareSend
Previous Post

احسان کی قیمت

Next Post

کرسٹیانو رونالڈو کا گوگل پر سب سے زیادہ سرچ کیے جانے والا ایتھلیٹ بننے پر ردِعمل

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

2025-04-12
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

2025-04-10
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

کتوں کے جھنڈ ، آبادیوں پر حملہ آور

2025-04-09
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اختیارات اور فیصلہ سازی 

2025-04-06
اداریہ

وقف، حکومت کی جیت اپوزیشن کی شکست

2025-04-05
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اظہار لاتعلقی، قاتل معصوم تونہیں

2025-03-29
اداریہ

طفل سیاست کے یہ مجسمے

2025-03-27
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اسمبلی سے واک آؤٹ لوگوں کے مسائل کا حل نہیں

2025-03-26
Next Post
کرسٹیانو رونالڈو نے لیونل میسی کو سوشل میڈیا پر شکست دے دی

کرسٹیانو رونالڈو کا گوگل پر سب سے زیادہ سرچ کیے جانے والا ایتھلیٹ بننے پر ردِعمل

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.