نئی دہلی//مرکزی وزیر برائے صنعت و تجارت پیوش گوئل آئندہ 24 سے 25 اکتوبر 2023 کو ریاض(سعودی عرب ) میں فیوچر انویسٹمنٹ انیشیٹو ( ایف آئی آئی) کے 7ویں ایڈیشن میں شرکت کریں گے ۔ تقریب کے دوران مسٹر گوئل نے سعودی عرب کے وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان السعود سے ملاقات کریں گے ۔ سعودی وزیر تجارت ماجد بن عبداللہ الکسابی، سرمایہ کاری کے وزیر خالد اے ۔ الفالح بندر بن ابراہیم الخروف، صنعت اور معدنی وسائل کے وزیر اور گورنر پبلک انویسٹمنٹ فنڈ ( پی آئی ایف ) یاسر رومیان اور دیگر معززین سے ملاقات کریں گے ۔
مسٹر پیوش گوئل سعودی عرب کے وزیر سرمایہ کاری کے ساتھ "خطرے سے مواقع تک: نئی صنعتی پالیسی کے دور میں ابھرتی ہوئی معیشتوں کے لیے حکمت عملی” کے موضوع پر ایک کانفرنس کی شریک صدارت کریں گے ۔ وہ ہندوستانی کمیونٹی کے ساتھ بات چیت کریں گے جو سعودی معیشت کا ایک بااثر حصہ ہے ۔ ان کی دنیا بھر کے کاروباری رہنماؤں اور ممتاز سی ای اوز سے بھی ملاقات متوقع ہے ۔
کنگڈم آف سعودی عرب ( کے ایس اے ) کے ذریعے شروع کیا گیا ایف آئی آئی انسٹی ٹیوٹ ایک عالمی غیر منافع بخش بنیاد ہے ۔ اس کا مقصد دنیا بھر سے حکومت اور کاروباری رہنماؤں کو جمع کرنا ہے تاکہ عالمی سطح پر "انسانیت پر اثر” پیدا کرنے کے مقصد کے ساتھ سرمایہ کاری کی نئی راہوں پر تبادلہ خیال کیا جا سکے ۔ اس کے چار اہم شعبوں میں آرٹی فشیئل انٹلئجنس ( اے آئی ) اور روبوٹکس، تعلیم، صحت کی دیکھ بھال اور پائیداری شامل ہیں۔
ایف آئی آئی کے 7ویں ایڈیشن کا تھیم "The New Compass” ہے جو نئے عالمی آرڈر پر مرکوز ہے ۔ اس تقریب میں دنیا کے سرکردہ سرمایہ کاروں، کاروباری رہنماؤں، پالیسی سازوں، موجدوں اور ریسرچرس کی شرکت متوقع ہے ۔ بعد میں ہونے والی میٹنگوں میں شرکاء خیالات کو ذہن میں رکھنے ، نئی منڈیوں کی تلاش اور اقتصادی ترقی اور خوشحالی کی نئی سرحدوں کو آگے بڑھانے کے لیے اکٹھے ہوں گے ۔
کے ایس اے ہندوستان کے اہم ترین اسٹریٹجک ساجھیداروں میں سے ایک ہے ۔ مالی سال 2022-23 میں دونوں ممالک کے درمیان تجارت 52.75 بلین امریکی ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ ہندوستان-سعودی عرب اسٹریٹجک پارٹنرشپ کونسل (ایس پی سی) کے قیام میں بھی دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو دیکھا جا سکتا ہے ۔ سال 2019 میں قائم ہونے والی اس کونسل کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو بڑھانا ہے اور اس کے دو اہم ستون ہیں: ‘کمیٹی آن پولیٹیکل، سیکورٹی، سماجی اور ثقافتی تعاون’ اور ‘کمیٹی آن اکانومی اینڈ انویسٹمنٹ’۔ برطانیہ، فرانس اور چین کے بعد ہندوستان چوتھا ملک ہے جس کے ساتھ ریاض نے اس طرح کی ساجھیداری کی ہے ۔
ستمبر 2023 میں ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی اور کے ایس اے کے شہزادہ محمد بن سلمان آل سعود نے ایس پی سی کی پہلی سربراہی سطح کی میٹنگ کی مشترکہ صدارت کی۔اس اجلاس میں توانائی کی حفاظت، تجارت اور سرمایہ کاری، دفاع اور سلامتی، صحت کی دیکھ بھال اور خوراک کی حفاظت جیسے اہم شعبوں پر توجہ مرکوز کی گئی۔ وزیر اعظم نے دنیا کی دو سب سے بڑی اور تیزی سے ترقی کرتی ہوئی معیشتوں کے درمیان تعاون کا تصور پیش کیا کیونکہ یہ باہمی تعاون پورے خطے میں امن اور استحکام کے لیے ناگزیر ہے ۔
ایسی صورتحال میں 7ویں ایف آئی آئی میں مرکزی وزیر صنعت و تجارت پیوش گوئل کی موجودگی سے دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں اسٹریٹجک ساجھیداری اور مشترکہ تعاون میں اضافہ ہونے کی توقع ہے ۔