مقبوضہ بیت المقدس//
امریکہ کے وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے کہا ہے کہ اسرائیل۔فلسطین جھڑپوں میں شدت پیدا ہونے کی صورت میں ہم ، مشرق وسطیٰ میں موجود امریکی فورسز اور فوجی عملے کے تحفظ کے لئے تیار ہیں۔
بلنکن نے این بی سی ٹیلی ویژن کے "میٹ دی پریس” نامی پروگرام میں شرکت کی اور اسرائیل۔فلسطین جھڑپوں کے بارے میں بات کی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ایران کی مداخلت سے اسرائیل۔فلسطین جھڑپوں میں شدت کی توقع ہے۔ اس دوران مشرق وسطیٰ میں موجود امریکی مسلح فورسز کو کسی بھی مخاصمانہ کاروائی کا نشانہ بنایا گیا توبائڈن انتظامیہ اس کا جواب دینے کے لئے تیار ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ "ہم کشیدگی میں اضافے کے خواہش مند نہیں ہیں۔ ہم نہیں چاہتے کہ ہماری فورسز یا پھر فوجی عملہ فائرنگ کی لپیٹ میں آئے لیکن اگر ایسی صورتحال پیش آئی تو ہم اس کے جواب کے لئے تیار ہیں۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ کوئی بھی جنگ میں دوسرا یا پھر تیسرا محاذ کھولنے کا خواہش مند نہیں ہے۔
بلنکن نے کہا ہے کہ ہمیں خدشہ ہے کہ ایرانی حکام علاقے میں متعین امریکی فورسز اور عملے پر حملوں میں اضافہ کر دیں گے۔ ایسی صورت میں ہم نے اپنی فورسز اور فوجی عملے کی سلامتی اور بوقت ضرورت جوابی کاروائی کے لئے تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ 2 ایئر کرافٹ کیریئر بحری جہازوں سمیت اضافی فوجیوں کو علاقے میں متعین کر دیا گیا ہے۔ یہ کاروائی اشتعال کے لئے نہیں جارحیت کے لئے کی گئی ہے۔ تاکہ جو بھی کچھ کرنے کی کوشش کرے اسے پتہ ہو کہ ہم وہاں موجود ہیں۔
واضح رہے کہ امریکہ وزارت خارجہ نے کل جاری کردہ تحریری بیان میں کہا تھا کہ نہایت ضروری عہدوں کے علاوہ دیگر امریکی سفارتی عملے کو اربیل سفارت خارنے اور اربیل قونصل خانے سے نکلنے کا حکم دیا گیا ہے۔