جموں//
کانگریس کے سینئر لیڈر کرن سنگھ نے جمعہ کو کہا کہ جموں و کشمیر میں انتظامیہ اور عوام کے درمیان اہم رابطہ غائب ہے اور اسے انتخابات کے ذریعے ہی بحال کیا جا سکتا ہے۔
سنگھ نے یہاں جنرل زوراور سنگھ پر ایک کانفرنس کے موقع پر نامہ نگاروں کو بتایاکہ قانون ساز اسمبلی کے اراکین (ایم ایل اے) عوامی مسائل کے حل کیلئے انتظامیہ اور عوام کے درمیان اہم کڑی ہے۔
اسمبلی انتخابات کے انعقاد کی وکالت کرتے ہوئے سنگھ نے کہا کہ جموں کشمیر کی صورتحال کو عوام کے مینڈیٹ کے ذریعے تشکیل دی گئی حکومت کی غیر موجودگی میں ایک طے شدہ صورت حال نہیں سمجھا جا سکتا۔
سابق صدر ریاست نے کہا’’ایم ایل اے انتظامیہ اور عوام کے درمیان رابطے کا کام کرتے ہیں۔ فی الحال، وہ اہم ربط غائب ہے، اور اسے صرف انتخابات کے ذریعے بحال کیا جا سکتا ہے، جو عوام کی پسند کے مطابق حکومت بنانے کے لیے ضروری ہیں‘‘۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر اب بغیر کسی اسمبلی کے اپنے پانچویں سال میں داخل ہو گیا ہے۔
سنگھ کاکہنا تھا’’عوام اور انتظامیہ کے درمیان سیاسی رابطہ غائب ہے۔ انتظامیہ اپنا کام کر رہی ہے۔ وہ نئے پروگرام کر رہے ہیں۔ لوگ اپنی اپنی جگہوں پر انتظامیہ کے ساتھ گمشدہ ربط کے ساتھ ہیں‘‘۔
کانگریس لیڈر نے صحت مند جمہوریت کے لیے ایک مضبوط اپوزیشن کی ضرورت پر زور دیا۔
سابق صدر ریاست نے کہا’’جمہوریت کے لیے حکومت اور اپوزیشن دونوں کا مضبوط ہونا ضروری ہے۔ ایک واحد غالب قوت بہترین مفاد میں نہیں ہے۔ ہم نے دہائیوں تک کانگریس کے غلبے کا مشاہدہ کیا ہے، اور اب بی جے پی کی باری ہے۔ اسے متوازن کرنے کی ضرورت ہے‘‘۔
اپوزیشن بلاک انڈیا کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ اتحاد متحد ہو کر الیکشن لڑنے کے مقصد سے تشکیل دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا’’اگر وہ ایسا کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں اور مضبوط ہو جاتے ہیں تو یہ ملک کے لیے اچھا ہو گا۔ وہ جیتیں گے یا نہیں، کوئی پیش گوئی نہیں کرنی چاہیے‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ مضبوط اپوزیشن جمہوریت کے لیے اچھی ہے۔
اسرائیل،فلسطین تنازعہ پر سنگھ نے صورتحال کو خطرات سے بھرپور بتایا۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم سمجھتے تھے کہ جنگیں ماضی کی بات ہیں، یوکرین روس جنگ اور حماس اسرائیل تنازعہ ہماری زندگی میں ایک تلخ حقیقت ہیں۔انہوں نے تنازعہ کے حتمی حل کے طور پر دو ریاستی حل کی وکالت کی، ریاست ہائے متحدہ امریکہ کو اس نقطہ نظر کو فعال طور پر آگے بڑھانے اور لاگو کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
سنگھ نے مختلف حکمرانوں کی انفرادی شراکت کو تسلیم کرتے ہوئے ڈوگروں کی تاریخ پر متحد توجہ مرکوز کرنے کی مزید وکالت کی۔ان کاکہنا تھا’’ہمیں ڈوگروں کی تاریخ کو نمایاں طور پر پیش کرنا چاہیے۔ اگرچہ تکنیکی طور پر میں آخری بادشاہ ہوں لیکن سیاست میں مصروفیت کی وجہ سے میں نے مہاراجہ کے نام سے خطاب نہ کرنے کو ترجیح دی۔ کرن سنگھ جموں و کشمیر کے آخری بادشاہ مہاراجہ ہری سنگھ کے بیٹے ہیں‘‘۔ (ایجنسیاں)