نئی دہلی//
قومی سلامتی کے مشیر‘اجیت ڈوول نے منگل کو کہا کہ دہشت گردی بین الاقوامی امن کیلئے سب سے سنگین خطرات میں سے ایک بنا ہوا ہے اور اس کے محرکات یا وجہ سے قطع نظر، یہ خطرہ’غیر معقول‘ ہے۔
قازقستان میں ہندوستان اور وسطی ایشیائی ممالک کے قومی سلامتی کے مشیروں کے ایک کنکلیو سے خطاب میں، انہوں نے شرکت کرنے والے ممالک کو نئی دہلی کی طرف سے وسیع پیمانے پر شعبوں میں صلاحیت سازی کے پروگراموں کی بھی پیشکش کی۔
قومی سلامتی کے مشیر نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان وسطی ایشیائی ممالک کو ان کے آزادانہ استعمال کے لیے یونائیٹڈ پے منٹ انٹرفیس (یو پی آئی) سے متعلق ٹیکنالوجی مفت فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔
ڈوول نے کہا کہ خودمختار ڈیجیٹل ادائیگی کے نظام کے قیام سے ہندوستان اور وسطی ایشیا کے درمیان تجارتی روابط میں بہت اضافہ ہوگا اور ذرائع کے مطابق ان لوگوں کو فائدہ پہنچے گا جنہیں طبی علاج کے لیے ہندوستان کا سفر کرنا پڑ سکتا ہے۔
قومی سلامتی کے مشیر نے کہا کہ وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ کنیکٹیویٹی اور اقتصادی انضمام ہندوستان کی کلیدی ترجیح ہے۔تاہم، کنیکٹوٹی کو فروغ دیتے ہوئے، اس بات کو یقینی بنانا ضروری ہے کہ رابطے کے اقدامات مشاورتی، شفاف اور شراکتی ہوں۔
ڈوول نے کہا کہ کنیکٹیویٹی اقدامات کو تمام ممالک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرنا چاہئے اور انہیں ماحولیاتی پیرامیٹرز کی بھی پابندی کرنی چاہئے، مالیاتی عملداری کو یقینی بنانا چاہئے اور قرضوں کا بوجھ نہیں بننا چاہئے۔
یہ ریمارکس چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو (بی آر آئی) پر بڑھتی ہوئی تنقید کے درمیان سامنے آئے ہیں۔
اس تناظر میں، وسطی ایشیا اور ہندوستان کے درمیان براہ راست زمینی رسائی کی عدم موجودگی ایک بے ضابطگی ہے۔
براہ راست رابطے کی یہ عدم موجودگی کسی خاص ملک کی طرف سے انکار کی شعوری پالیسی کا نتیجہ ہے، انہوں نے پاکستان کے بالواسطہ حوالہ کے طور پر دیکھے جانے والے تبصروں میں کہا۔