سرینگر//
وسطی ضلع بڈگام کے چرار شریف علاقے میں بلند پایہ ولی کامل حضرت شیخ نور الدین نورانی ؒ کے سالانہ عرس مبارک کے سلسلے میں بدھ کے روز پوشاک بندی کی روح پرور تقریب منعقد ہوئی جس میں زائرین کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔
سالانہ عرس کے سلسلے میں مقامی خواتین درمیانی شب زیارت شریف میں حاضری دے کر وہاں پر روایتی انداز میں دردو ازکار، نعت خوانی کے ساتھ ساتھ کلام شیخ العالم پڑھ کر فضا کو معطر کر رہی ہیں۔
بتادیں کہ حضرت شیخ نور الدین نورانی(رح) کا سالانہ عرس مبارک۱۳؍اکتوبر بروز جمعہ کو منایا جارہا ہے ۔
وسطی ضلع بڈگام کے چرار شریف علاقے میں واقع وادی کے نامور ولی کامل علمدار کشمیر حضرت شیخ نور الدین نورانیؒکے سالانہ عرس مبارک کی تقریبات کو خوش اسلوبی کے ساتھ پایہ تکمیل تک پہنچانے کی خاطر تمام تر انتظامات کو حتمی شکل دی گئی ہے ۔
یو این آئی اردو کے نامہ نگار نے بتایا کہ بدھ کے روز چرار شریف میں سالانہ عرس کی تقریب کے سلسلے میں پوشاک بندی کی روح پرور تقریب منعقد ہوئی جس میں زائرین کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔
سالانہ عرس کے سلسلے میں مقامی خواتین درمیانی شب زیارت شریف میں حاضری دے کر وہاں پر روایتی انداز میں دردو ازکار، نعت خوانی کے ساتھ ساتھ کلام شیخ العالم پڑھ کر فضا کو معطر کر رہی ہیں۔
زیارت شریف کے متولی نے بتایا کہ یہ روایت پچھلے دو سو سال سے چلی آرہی ہے کہ خواتین مسلسل ایک ماہ تک درمیانی شب کو زیارت شریف پر حاضر ی دینے کے دوران کلام شیخ العالم کا’ون ون‘کی صورت میں ورد کرتی ہیں۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ عرس پاک کی تقریب سے ایک ماہ قبل مقامی خواتین درمیانی شب کو زیارت شریف پر حاضری دے کر روایتی ’ون ون‘ کے ذریعے کلام شیخ العالم کی بلند صداں سے فضا میں خوشبو بکھیرتی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کالم شیخ عالم کے ساتھ ساتھ خواتین درود و زکار ، منقبت اور نعت خوانی کی روح پرور مجالس آراستہ کرتی ہیں۔
زیارت شریف کے ایک عہدیدار نے یو این آئی ارد و بتایا کہ خواتین کی جانب سے زیارت شریف پر کالم شیخ العالم پڑھنے کی روایت سالہا سال سے چلی آرہی ہیں۔
عہدیداروں نے بتایا کہ پچھلے زائد از ۲سو سال سے یہ روایت چلی آرہی ہیں جس دوران خصوصاً معمر خواتین دوران شب خصوصی دعاں کا بھی اہتمام کرتی ہیں۔
چرار شریف میں واقع آستان علمدار کشمیر لاکھوں روحانیت کے متلاشیوں کا روحانی مرکز ہے جہاں سال بھر عقیدت مندوں کا تانتا بندھا رہتا ہے ۔ اس آستان عالیہ پر جہاں لوگ روحانی فیوض و برکات سے فیضاب ہوجاتے ہیں وہیں دنیا کی مختلف پریشانیوں میں گھرے لوگ اور حاجت مند بھی دست بدعا ہو کر مستفید ہوجاتے ہیں۔