سرینگر//
لداخ یونین ٹریٹری انتظامیہ نے لداخ خود مختار پہاڑی ترقیاتی کونسل کرگل کے انتخابات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کے لئے لوگوں کو مبارک باد پیش کی ہے ۔
بتادیں کہ بدھ کو ہونے والے ان انتخابات میں مجموعی طور پر ووٹنگ کی شرح۶۱ء۷۷فیصد درج ہوئی۔
ضلع مجسٹریٹ کرگل شری کانت بالا صاحب سوسے نے جمعرات کو ایک پریس کانفرنس میں لوگوں کو انتخابات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے پرمبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ انتخابات پر امن طریقے اور صاف و شفاف انداز میں انجام پذیر ہوئے ۔انہوں نے کہا کہ ووٹوں کی گنتی ۸؍اکتوبر کو ہوگی۔
سوسے کا کہنا تھا کہ کل۹۵ہزار۳سو۸۸رائے دہندگان تھے جن میں سے۷۴ہزار۲۶ووٹروں نے اپنی حق رائے دہی کا استعمال کیا۔
ضلع مجسٹریٹ نے کہا کہ سالیسکوٹ انتخابی حلقے میں سب سے زیادہ۹۰فیصد ووٹنگ ہوئی جبکہ پدم انتخابی حلقے میں سب سے کم۶۹فیصد ووٹنگ درج ہوئی۔انہوں نے کہا کہ لوگ صبح سے ہی قطاروں میں کھڑے تھے اور اپنی بھاری کا انتظار کر رے تھے ۔
سوسے کا کہنا تھا کہ زنسکار جیسے سرد علاقے میں بھی رائے دہندگان کو صبح سے ہی اپنے اپنے پولنگ بوتھوں پر دیکھا گیا۔انہوں نے کہا’’میں نے پہلے ہی لوگوں سے کہا تھا کہ انتخابات ایک تہوار کی طرح ہوتے ہیں جس کو کرگل کے لوگ بھی مناتے ہیں‘‘۔
ضلع مجسٹریٹ نے کہا کہ انتخابات کے پر امن انعقاد کو یقینی بنانے کیلئے سیکورٹی کے پختہ انتظامات کئے گئے تھے ۔انہوں نے کہا کہ کچھ بوتھوں پر مشینوں میں کوئی خرابی ہونے سے ووٹنگ کا سلسلہ کچھ دیر کے لئے رک گیا تھا جس کو بعد میں جلد ہی بحال کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اکوا جو ایک دور افتادہ علاقہ ہے جہاں پیدل ہی جانا پڑتا ہے میں امن و قانون کا ایک معمولی معاملہ ہوا تھا لیکن سیکورٹی فورسز نے وہاں پہنچ کر اس مسئلے کو سلجھایا۔
ضلع مجسٹریٹ نے کہا کہ کرگل کے لوگوں اور افسروں اور دیگر عملے نے پر امن انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنانے میں اہم رول ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ میں یقین دلانا چاہتا ہوں کہ آنے والے لوک سبھا انتخابات کا انعقاد بھی اسی بہتر انداز میں کیا جائے گا۔
اس موقع پر موجود ایس ایس پی کرگل عنایت علی چودھری نے کہا کہ ان انتخابات کے پر امن انعقاد کو یقینی بنانے کے لئے سیکورٹی کا سخت بندوبست کیا گیا تھا۔
ان کونسل انتخابات میں کل۸۵؍امیدوار میدان میں ہیں جن میں سے۲۲کانگریس‘۱۷نیشنل کانفرنس‘۱۷بی جے پی اور۴عام آدمی پارٹی کی نمائندگی کر رہے ہیں جبکہ ۲۴آزاد امید وار قسمت آزمائی کر رہے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ کرگل میں پہاڑی کونسل جولائی ۲۰۰۳میں معرض وجود میں لایا گیا۔
۳۰کونسلروں پر مشتمل ٹیم میں۲۶کونسلر اپنے اپنے حلقوں سے منتخب ہوتے ہیں جبکہ باقی چار کونسلر اقلیتی اور خواتین کے منتخب کئے جاتے ہیں۔