نئی دہلی//کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے اور سابق صدر راہل گاندھی نے ملک میں سبز انقلاب کے بانی کے طور پر مشہور عظیم زرعی سائنسدان ڈاکٹر ایم ایس سوامی ناتھن کے انتقال پر جمعرات کو گہرے رنج و غم کا اظہار کیا اور کہا کہ ملک نے ایک عظیم سائنسدان کھو دیا ہے جس نے لوگوں میں سائنسی مزاج پیدا کرکے زراعت کی تصویر بدل دی۔
مسٹرکھڑگے نے کہا کہ ڈاکٹر سوامی ناتھن ہندوستان کے سبز انقلاب کے اہم معمار رہے ہیں اور ملک کو غذائی اجناس میں خود کفیل بنانے میں ان کی شراکت کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
انہوں نے کہا، "ڈاکٹر ایم ایس سوامی ناتھن کے انتقال پر خراج عقیدت۔ ایک عظیم سائنس دان اور پدم وبھوشن ایوارڈ یافتہ، زرعی سائنس کے میدان میں عظیم تعاون دینے اور ملک کو غذائی اجناس کے شعبے میں خود کفیل بنانے میں ان کے تبدیلی کے کاموں کوہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔”
ڈاکٹر سوامی ناتھن کو بین الاقوامی شہرت کے عظیم زرعی سائنسدان قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام نے انہیں ‘فادر آف اکنامک ایکولوجی’ کہا ہے ۔ وہ اپنے آپ میں ایک ادارہ تھے ۔ وہ ایک قابل منتظم اور اس سے بھی بڑھ کر ایک عظیم انسان دوست تھے ۔ فلپائن میں انٹرنیشنل رائس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر جنرل کے طور پر انہوں نے جو قابل ذکر کام کیا، اس کے لیے انہیں 1987 کا زراعت کے شعبے کا نوبل انعام جیسا باوقار عالمی فوڈ ایوارڈ ملا۔
ان کے انتقال پر گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے ، مسٹر کھڑگے نے کہا، "ہندوستان ہمیشہ اس عظیم سائنسدان کی کمی محسوس کرے گا جس نے ہمارے لوگوں کے درمیان سائنسی مزاج کو تشکیل دینے میں اہم کردار ادا کیا۔”
مسٹرگاندھی نے کہا، "ہندوستان کی زراعت میں انقلاب لانے کے لیے ڈاکٹر ایم ایس سوامی ناتھن کی ثابت قدمی نے ہمیں ایک فوڈ سرپلس ملک میں تبدیل کر دیا ہے ۔ سبز انقلاب کے بانی کے طور پر ان کی میراث ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔ دکھ کی اس گھڑی میں میں ان کے چاہنے والوں سے دلی تعزیت پیش کرتا ہوں۔ ”
کانگریس لیڈر کے سی وینوگوپال نے کہا، "مجھے سبز انقلاب کے باپ ڈاکٹر ایم ایس سوامی ناتھن کے انتقال کے بارے میں سن کر بہت دکھ ہوا ہے ۔ ہندوستانی زراعت میں ان کے تعاون نے لاکھوں لوگوں کی زندگیاں بدل دیں۔ ہم ان کے نقطہ نظر کو ہر موقع پر آگے بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں۔”