نئی دہلی//
مرکزی حکومت نے آئندہ ۱۸ ستمبر سے پارلیمنٹ کا پانچ روزہ خصوصی اجلاس بلانے کا اعلان کیا ہے جس میں پانچ نشستیں ہوں گی۔
پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے جمعرات کو ایک ٹویٹ میں یہ جانکاری دی۔
پرہلاد نے کہا کہ۱۸سے۲۲ستمبر تک پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس طلب کیا جا رہا ہے جس میں پانچ نشستیں ہوں گی۔
پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس پرانی عمارت میں ہونے کا امکان ہے۔
حکومتی ذرائع نے اب تک ممکنہ ایجنڈوں پر کوئی لب کشائی نہیں کی ہے۔
قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ پرانی عمارت سے نئی پارلیمنٹ کی عمارت میں منتقلی کا عمل شروع کرنے کیلئے خصوصی اجلاس بلایا جا رہا ہے۔ لہذا، یہ سیشن پرانے میں شروع ہو سکتا ہے اور نئے میں ختم ہو سکتا ہے۔
نیز، یہ لوک سبھا اور راجیہ سبھا کا مشترکہ اجلاس نہیں ہوسکتا ہے۔
اگرچہ حکومتی ذرائع نے یہ کہا ہے کہ ایجنڈے میں امرت کال کی تقریبات اور ہندوستان کو بطور ’ترقی یافتہ ملک‘ شامل کرنے کا امکان ہے۔ کسی اہم بل کے پاس ہونے کا کوئی اشارہ نہیں ہے۔
خصوصی اجلاس کے بلانے پر کئی اپوزیشن رہنماؤں نے حکومت کی تنقید کی ہے۔ مہاراشٹر کے لوگوں نے ’گنیش چترتھی کے ہندوستان کے سب سے اہم تہوار‘ کے ساتھ تاریخوں کے تصادم کی نشاندہی کی۔
’’بھارت کے سب سے اہم تہوار گنیش چترتھی کے دوران بلایا گیا یہ خصوصی سیشن بدقسمتی ہے اور ہندو جذبات کے خلاف ہے۔ تاریخوں کے انتخاب پر حیرت ہے!‘‘شیو سینا یو بی ٹی کی پرینکا چترویدی نے کہا جبکہ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کی سپریا سولے نے اسے دوبارہ شیڈول کرنے کو کہا۔
محترمہ سولے نے ٹویٹ پر پوسٹ کیاجب کہ ہم سب بامعنی بات چیت اور مکالمے کے منتظر ہیں، تاریخیں گنپتی فیسٹیول کے ساتھ متصادم ہیں، مہاراشٹر کا ایک بڑا تہوار۔ مرکزی پارلیمانی امور کے وزیر سے مندرجہ بالا باتوں پر غور کرنے کی اپیل کرتے ہیں‘‘۔
کانگریس نے بھی منفی ردعمل ظاہر کیا ہے۔ پارٹی کے ترجمان جے رام رمیش نے خصوصی اجلاس کو ’نیوز سائیکل کا انتظام، مودی طرز‘ کہا اور ممبئی میں اپوزیشن کی میگا میٹنگ کی طرف اشارہ کیا۔
یہ خصوصی اجلاس کئی اہم پیش رفتوں کے درمیان بھی ہو گا، بشمول بھارت نے دہلی میں جی ٹونٹی سربراہی اجلاس کی میزبانی کی ہوگی ‘جو قومی دارالحکومت میں ۸ اور۱۰ ستمبر کے درمیان ہوگا۔
یہ۱۷ویں لوک سبھا کا۱۳واں اجلاس اور راجیہ سبھا کا ۲۶۱واں اجلاس ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت امرتکال کے دوران نتیجہ خیزبات چیت کرنا چاہتی ہے ۔
قابل ذکر ہے کہ۲۰جولائی کو شروع ہوا پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس‘ اس مہینے کی ۱۱تاریخ کو اختتام پذیر ہوا تھا۔ اس اجلاس کے دوران۲۳دنوں میں۱۷نشستیں ہوئی تھیں ۔
اپوزیشن پارٹیوں نے منی پور کے معاملے پر تقریباً ہر روز ایوان میں ہنگامہ کیا تھا۔ تاہم اس دوران حکومت نے ہنگامہ آرائی کے درمیان کئی اہم بل منظور کرائے ۔