نئی دہلی// سپریم کورٹ نے جمعرات کو انڈمان اور نکوبار جزائر کے سابق چیف سکریٹری جتیندر نارائن کو ایک خاتون کے ساتھ مبینہ زیادتی کے معاملے میں ہائی کورٹ سے دی گئی ضمانت کو چیلنج دینے والی درخواست کو خارج کردیا۔
جسٹس وکرم ناتھ اور جسٹس احسن الدین امان اللہ کی بنچ نے کلکتہ ہائی کورٹ کے حکم کو برقرار رکھتے ہوئے حکام کو متاثرہ (21) کو خطرے کے کسی بھی اندیشے پر غور کرنے کی ہدایت دی۔ ساتھ ہی، نچلی عدالت کو اس معاملے کی جلد سماعت کرنے کی ہدایت کی۔
سپریم کورٹ نے کلکتہ ہائی کورٹ کی پورٹ بلیئر سرکٹ بنچ کی طرف سے دی گئی ضمانت کے خلاف نکوبار انتظامیہ (ریاست) اور متاثرہ کی طرف سے دائر کی گئی اپیل کو خارج کر دیا۔
ملزم نارائن کو کلکتہ ہائی کورٹ کی پورٹ بلیئر سرکٹ بنچ نے 20 فروری کو ضمانت دے دی تھی۔
یکم اکتوبر 2022 کو ایف آئی آر درج ہونے کے بعد نارائن کو 10 نومبر 2022 کو گرفتار کیا گیا تھا۔ گرفتاری کے وقت وہ دہلی فنانشل کارپوریشن کے چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر تھے ۔
اس سے قبل انہیں حکومت نے 17 اکتوبر کو معطل کر دیا تھا۔