نئی دہلی// الیکشن کمیشن نے آسام میں اسمبلی اور پارلیمانی حلقوں کی نئی حد بندی میں موجودہ سطح پر اسمبلی اور لوک سبھا حلقوں کی تعداد کو برقرار رکھتے ہوئے درج فہرست ذاتوں کے لیے مخصوص نشستوں کی تعداد میں درج فہرست قبائل بالترتیب آٹھ سے بڑھا کر 9 اور سولہ سے انیس کردی ہے ۔
نئی حد بندی میں ایک لوک سبھا سیٹ اور 19 اسمبلی سیٹوں کے نام بدلے گئے ہیں۔ کمیشن نے جمعہ کو ایک حتمی حد بندی کا حکم جاری کیا جس کے تحت آسام میں اسمبلی کی نشستوں کی تعداد کم کر کے 126 کر دی گئی ہے ۔
لوک سبھا سیٹوں کی تعداد 14 کی موجودہ سطح پر برقرار ہے ۔
کمیشن کی ایک ریلیز کے مطابق نئی حد بندی میں مغربی کاربی اینگلونگ خود مختار ضلع میں اسمبلی نشستوں کی تعداد میں ایک کا اضافہ ہوا ہے ۔ ریلیز کے مطابق بوڈولینڈ اضلاع میں اسمبلی حلقوں کی تعداد 11 سے بڑھا کر 15 کر دی گئی ہے ۔
کمیشن نے دیفو اور کوکراجھار پارلیمانی نشستوں کی اس پوزیشن کو برقرار رکھا ہے جو درج فہرست قبائل کے لیے مخصوص ہیں۔ لکھیم پور پارلیمانی سیٹ کو غیر ریزرو کے طور پر برقرار رکھا گیا ہے ۔ دھیماجی ضلع میں ایک سیٹ غیر محفوظ ہے ۔
کمیشن نے پارلیمانی سیٹ ‘دیفو’ کو درج فہرست قبائل کے لیے مخصوص کر دیا ہے ۔ تین خود مختار اضلاع میں اسمبلی کی چھ نشستیں خطے کی حدود میں آتی ہیں۔ وادی بارک کے چھار، ہیلا کنڈی اور کریم گنج اضلاع کو دو پارلیمانی نشستیں دی گئی ہیں۔ ایک پارلیمانی سیٹ کا نام ‘کازی رنگا’ اور ایک اسمبلی حلقہ کا نام ‘مانس’ ہے ۔
ریلیز کے مطابق اسمبلی کی 19 سیٹوں اور لوک سبھا کی ایک سیٹ کے موجودہ نام تبدیل کر دیے گئے ہیں۔
حد بندی کے حکم کے مطابق پارلیمانی حلقہ سیریل نمبر 4 درنگ کا نام بدل کر درنگ [؟] ادلگوری کردیا گیا ہے ۔