نئی دہلی//ملاوی کی قومی اسمبلی کی اسپیکر محترمہ کیتھرین گوٹانی ہارا کی قیادت میں ہندوستان کے دورے پر آئے ہوئے پارلیمانی وفد آج پارلیمنٹ کا دورہ کیا۔
لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے وفد کا پارلیمنٹ ہاؤس میں خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان اور ملاوی کے درمیان خوشگوار اور دوستانہ تعلقات ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور صدر لازارس میکارتھی چکویرا کی قیادت میں دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعلقات مزید مضبوط ہوئے ہیں۔
جون 2020 میں صدر کے انتخاب کے بعد ملاوی میں اقتدار کی پرامن منتقلی کی تعریف کرتے ہوئے مسٹر برلا نے امید ظاہر کی کہ اس سے ملاوی میں آئینی اداروں کو مزید تقویت ملے گی اور جمہوریت مضبوط ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملک جمہوری اقدار اور نظریات پر یقین رکھتے ہیں۔ دونوں ممالک کی پارلیمنٹ شہریوں کی امیدوں اور امنگوں کی نمائندگی کرتی ہے ۔ اس تناظر میں انہوں نے کہا کہ نیو انڈیا کی توقعات کو پورا کرتے ہوئے ہم نے اپنی پارلیمنٹ کی نئی عمارت تعمیر کی ہے ۔
دونوں ممالک کے درمیان کثیر جہتی تعاون کو فروغ دینے پر زور دیتے ہوئے مسٹر برلا نے کہا کہ دونوں ممالک کی پارلیمانوں کے درمیان بات چیت اور مذاکرات کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے ۔ اس حوالے سے انہوں نے بتایا کہ ہندوستان کی پارلیمنٹ کا تربیتی ادارہ PRIDE جمہوری ممالک کی پارلیمنٹ کے لیے صلاحیت سازی کے پروگرام منعقد کرتا ہے ۔ انہوں نے ملاوی کے اراکین پارلیمنٹ اور حکام کے لیے اس طرح کی تقریبات منعقد کرنے کی تجویز پیش کی۔
اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ملاوی اور ہندوستان کے درمیان اقتصادی تعلقات ترقی کر رہے ہیں، مسٹر برلا نے مشورہ دیا کہ دونوں ممالک کو دو طرفہ تعاون کے لیے دیگر شعبوں پر بھی غور کرنا چاہیے ۔ انہوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ ہندوستان ملاوی میں 500 ملین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کے ساتھ سب سے بڑے سرمایہ کاروں میں سے ایک ہے ۔ انہوں نے ملاوی کی اقتصادی ترقی میں ہندوستان کی حمایت کا یقین دلاتے ہوئے زرعی مصنوعات خصوصاً کپاس کی مصنوعات کی تجارت کو فروغ دینے پر بھی زور دیا۔
ملاوی میں طوفان فریڈی سے ہونے والے نقصان پر پارلیمنٹ، حکومت اور ہندوستان کے عوام کی جانب سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے لوک سبھا کے اسپیکر نے کہا کہ ہندوستان بحران کی اس گھڑی میں ملاوی کے ساتھ کھڑا ہے ۔ اس تناظر میں دونوں رہنماؤں نے اس خیال کا اظہار کیا کہ ہندوستان اور ملاوی کو آفات سے نمٹنے کے بہترین طریقوں اور حکمت عملیوں کے بارے میں معلومات کا تبادلہ کرنا چاہیے ۔