نئی دہلی//
مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ‘ نتیانند رائے نے منگل کو لوک سبھا میں کہاکہ اس سال۳۰ جون تک کوئی بھی دہشت گرد جموں و کشمیر میں دراندازی نہیں کرسکا جب کہ ۲۰۲۲ میں ۱۴دہشت گرد مرکز کے زیر انتظام علاقے میں داخل ہوئے ۔
رائے نے کہا کہ سرحد پار سے ہونے والی دراندازی سے نمٹنے کیلئے حکومت ہند کی طرف سے اختیار کیے گئے طریقہ کار نے دراندازی میں واضح کمی کو یقینی بنایا ہے۔
وزیر مملکت نے ایک تحریری سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ۳۰ جون۲۰۲۳ تک جموں و کشمیر میں’ صفر دراندازی‘ہوئی۔۲۰۲۲میں ۱۴‘۲۰۲۱میں۳۴‘۲۰۲۰میں۵۱؍اور ۲۰۱۹میں ۱۴۱ جنگجو اِس پار داخل ہونے میں کامیاب ہو ئے تھے ۔
رائے نے کہا کہ حکومت ہند نے سرحد پار سے دراندازی سے نمٹنے کے لیے ایک مربوط اور کثیرالجہتی حکمت عملی اپنائی ہے، جس میں بین الاقوامی سرحد (آئی بی) اور لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر افواج کی حکمت عملی سے تعیناتی، نگرانی کے کیمروں، نائٹ ویڑن کیمرے، ہیٹ سینسنگ گیجٹس، وغیرہ جیسی ٹیکنالوجی کا استعمال اور سرحد کے ساتھ ملٹی پلاٹی، آئی بی سی اور ملٹی پلاٹنگ شامل ہیں۔
مرکزی وزیر مملکت نے کہا کہ فوج اور بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کی طرف سے دراندازی، گھات لگا کر حملہ کرنے اور پیدل گشت کے بارے میں پیشگی اور ہدف پر مبنی معلومات جمع کرنے کے لیے انٹیلی جنس اہلکاروں کی تعیناتی، مقامی انٹیلی جنس پیدا کرنے کے لیے بارڈر پولیس چوکیوں کا قیام اور دراندازوں کے خلاف فعال کارروائی کرنا شامل ہیں۔ (ایجنسیاں)