نئی دہلی//زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر نریندر سنگھ تومر نے منگل کو کہا کہ حکومت کاشتکاری کے ان طریقہ کار کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے جو فطرت کے مطابق کام کر تے ہیں، پیداوار کی لاگت کو کم کرتے ہیں اور کسانوں کو اچھے معیار کی پیداوار اور منافع یقینی بناتے ہیں۔
مسٹر تومر نے یہاں اختراعی زراعت پر ایک ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت قدرتی کھیتی میں سائنس اور ٹیکنالوجی کی اہمیت پر بھی زور دے رہی ہے۔
ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کے مرکزی وزیر پرشوتم روپالا نے کہا کہ وبائی امراض کے دوران غذائیت سے بھرپور خوراک، اچھی صحت اور قوت مدافعت کے بارے میں بیداری میں اضافہ ہوا ہے۔ اس حوالے سے انہوں نے غذائیت سے بھرپور خوراک کی فراہمی میں قدرتی کاشتکاری کے کردار پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے بہتر غذائیت کو یقینی بنانے میں مویشیوں اور مویشیوں کی اہمیت پر زور دیا۔
گجرات کے گورنر آچاریہ دیوورت نے کہا کہ قدرتی کھیتی کی طرف منتقل ہونے کے نتیجے میں کاشت کی لاگت میں نمایاں کمی آئی ہے، مٹی کی صحت میں بہتری اور پیداوار میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قدرتی کھیتی کو اپنانے سے کسانوں کے کام کو بہتر بنانے اور ماحولیات کو بڑے پیمانے پر فائدہ پہنچانے میں مدد ملے گی۔ اس سے پانی کا استعمال میں کمی آتی ہے۔