نئی دہلی// صدر دروپدی مرمو نے انڈین ڈیفنس اسٹیٹس سروس کے افسران سے کہا ہے کہ وہ چھاؤنیوں میں موثر انتظامیہ اور دفاعی زمین کے انتظام کے لیے ٹیکنالوجی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں۔
محترمہ مرمو نے پیر کو یہاں راشٹرپتی بھون میں انڈین ڈیفنس اسٹیٹس سروس کے 2018 اور 2022 بیچ اور انڈین فاریسٹ سروس کے 2022 بیچ کے افسران اور ٹرینیز سے ملاقات کی۔
افسران سے خطاب کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ سول سروس میں ان کا سفر ایک ایسے وقت میں شروع ہوا جب ہندوستان عالمی سطح پر قائدانہ کردار میں ہے ۔ ہندوستان نے ثقافتی خوشحالی کے ساتھ ساتھ تکنیکی ترقی کی طاقت پر دنیا کی توجہ مبذول کرائی ہے ۔ ہندوستان نے دنیا کو دکھایا ہے کہ ٹیکنالوجی اور روایت ساتھ ساتھ چل سکتے ہیں۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ یہ انڈین ڈیفنس اسٹیٹس سروس کے افسران کا فرض ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کی طرف سے فراہم کی جانے والی خدمات اور سہولیات ماحول دوست اور پائیدار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی اچھی حکمرانی کو قابل بناتی ہے اور انہیں اس شعبے میں مہارت کے ساتھ ساتھ اپنی تکنیکی صلاحیتوں کو بھی بہتر کرتے رہنا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ چھاؤنیوں میں موثر انتظامیہ اور دفاعی اراضی کے انتظام کے لیے ٹیکنالوجی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کیا جانا چاہیے ۔
انڈین فاریسٹ سروس کے پروبیشنرز سے خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہندوستان کی آب و ہوا اور جغرافیہ جنگلات کے پھیلاؤ سے گہرا تعلق رکھتا ہے ۔ جنگلات اور جنگلی حیات جن کی مدد جنگلات کرتے ہیں ہمارے ملک کے انمول وسائل اور ورثہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی انحطاط، جنگلات کا نقصان، گلوبل وارمنگ اور موسمیاتی تبدیلی کے خطرات عالمی مکالمے اور مشغولیت کا مرکز ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ماحولیاتی تحفظ 21ویں صدی کے لیے ایک اہم مسئلہ بن گیا ہے ۔ ہندوستان نے دنیا کو "لائف اسٹائل فار انوائرمنٹ” کا منتر دیا ہے ۔ جنگلات حل کا ایک لازمی حصہ ہیں اور انڈین فاریسٹ سروس کے افسران حل فراہم کرنے والوں میں شامل ہیں۔ ان سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ اس منتر کے عملی نفاذ کے لیے انتھک محنت کریں گے ۔