سرینگر//
قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے )نے جمعرت کی صبح کشمیر میں کئی مقامات پر چھاپے مارے ۔
یہ چھاپے ملی ٹنسی سازش کیس کے سلسلے میں مارے جا رہے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ این آئی اے پولیس اور سی آر پی ایف اہلکاروں کی مدد سے جمعرات کی صبح ملی ٹنسی سازش کیس کے سلسلے میں کشمیر میں کئی مقامات پر چھاپے ما رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ چھاپے جنوبی کشمیر کے پلوامہ، اونتی پورہ اور شوپیاں اور شمالی کشمیر کے قصبہ سوپور میں مارے جا رہے ہیں۔
معلوم ہوا ہے کہ این آئی اے کی ٹیمیں مختلف جنگجو تنظیموں سے وابستہ ہائی برڈ جنگجوئوں اور جنگجو معاونین کے گھروں پر چھاپے مار رہی ہیں۔
ایجنسی کی طرف سے جن مقامات پر چھاپے مارے جا رہے ہیں وہ ہائبرڈ دہشت گردوں اور بالائی زمین ورکروں کے رہائشی احاطے ہیں جن کا تعلق کئی ممنوعہ کشمیری دہشت گرد تنظیموں کی نو تشکیل شدہ شاخوں اور ان سے وابستہ ہے۔ ان تنظیموں کے ہمدردوں اور کارکنوں کے ٹھکانوں پر بھی چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ان تمام کیڈرز اور کارکنوں سے جموں و کشمیر میں دہشت گردی، تشدد اور تخریب کاری سے متعلق سرگرمیوں کے لیے تفتیش کی جا رہی ہے۔
این آئی اے کو چسپاں بموں، مقناطیسی بموں، دیسی ساختہ دھماکہ خیز آلات، فنڈز، نشہ آور اشیاء اور اسلحہ و گولہ بارود کو جمع کرنے اور تقسیم کرنے میں ان کے ملوث ہونے کا شبہ ہے۔یہ۱۵ دنوں کے اندر اس معاملے میں این آئی اے کا یہ دوسرا چھاپہ ہے۔
ایجنسی نے۱۱ جولائی کو جنوبی کشمیر میں پانچ مقامات پر چھاپے مارے تھے۔این آئی اے نے پہلے جن مقامات کی تلاشی لی تھی ان میں وادی کشمیر کے تین اضلاع اننت ناگ، شوپیاں اور پلوامہ شامل ہیں۔ اس کی وجہ سے کئی ڈیجیٹل آلات کو ضبط کیا گیا جس میں بڑے پیمانے پر مجرمانہ ڈیٹا تھا۔
جموں و کشمیر میں دہشت گردی کی سازش کا مقدمہ این آئی اے نے گزشتہ سال۲۱جون کو درج کیا تھا۔ اس کا تعلق ممنوعہ دہشت گرد تنظیموں کی طرف سے جموں و کشمیر میں چسپاں بموں، آئی ای ڈیز اور چھوٹے ہتھیاروں سے پرتشدد دہشت گردانہ حملوں کا سلسلہ شروع کرنے کی جسمانی اور آن لائن سازش سے ہے۔
پاکستان کی حمایت یافتہ تنظیمیں جموں و کشمیر میں امن اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خراب کرنے کے لیے مقامی نوجوانوں کو بنیاد پرست بنانے اور اوور گراؤنڈ کارکنوں کو متحرک کرنے میں بھی مصروف ہیں۔
این آئی اے کی تحقیقات کے مطابق، اس سازش کے پیچھے پاکستان میں مقیم کارکن لوگوں میں دہشت پھیلانے کے لیے مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا استعمال کر رہے تھے۔ وہ وادی کشمیر میں اپنے ایجنٹوں اور کیڈروں کو اسلحہ اور گولہ بارود، دھماکہ خیز مواد اور منشیات پہنچانے کے لیے بھی ڈرون کا استعمال کر رہے تھے۔