کلکتہ//ریاستی الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کے حکم کے بعد منگل کی شام تک 22 اضلاع میں مرکزی فورسیز کی 22 کمپنیاں، ہر ضلع میں ایک کمپنی تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق ریاستی الیکشن کمیشن نے مرکزی فورسیز کے لئے مرکزی حکومت کو خط بھیج دیا تھا ۔تاہم مرکزی فورسیس کی آمد سے قبل ریاستی الیکشن کمیشن نے ریاستی پولیس کے خصوصی پولیس دستوں کی 6 کمپنیاں 6 مقامات پر بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے ۔تاکہ پرامن طریقے سے مہم چلائی جاسکے ۔
ذرائع کے مطابق ریاستی پولیس کی اس خصوصی فورسیس کی ایک کمپنی کوچ بہار،مرشد آباد پولیس ضلع میں ایک کمپنی، بیر بھوم میں ایک کمپنی، بروئی پور پولیس ضلع میں ایک کمپنی، اسلام پور پولیس ضلع میں ایک کمپنی اور مشرقی مدنی پور پولیس ضلع میں ایک کمپنی کوتعینات کیا جائے گا۔
ریاستی پولیس کے اے ڈی جی پہلے ہی یہ رہنما خطوط متعلقہ اضلاع کو بھیج چکے ہیں۔ اس کے علاوہ پولیس اضلاع کو اس حکم کو جلد از جلد نافذ کرنے کی سخت ہدایات دی گئی ہیں۔
کمیشن کے ذرائع کے مطابق ریاستی پولیس کی اس خصوصی فورس کو ان تمام اضلاع میں تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جہاں نامزدگی کے مرحلے کے دوران تشددکے واقعات رونما ہوئے ہیں مثال کے طور پر، جنوبی 24 پرگنہ کے بھانگرسے اسلام پور پولیس ضلع کے تحت چوپڑا تک انتخابات کے لیے پرچہ نامزدگی داخل کرنے کو لے کر مرشدآباد میں کئی مقامات پر تشدد کے واقعات رونما ہوئے ہیں ۔
ذرائع کے مطابق اس لیے پورے معاملے کا جائزہ لینے کے بعد ریاستی الیکشن کمیشن نے ان اضلاع میں ریاستی پولس کی خصوصی فورس کی تعیناتی کا فیصلہ کیا ہے ۔ کمیشن نے کہا کہ تاہم، متعلقہ ضلع مجسٹریٹ اور پولیس سپرنٹنڈنٹ فیصلہ کریں گے کہ اس خصوصی فورس کو کس طرح تعینات کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق ریاستی الیکشن کمیشن پنچایت انتخابات میں مختلف سیاسی پارٹیوں کی طرف سے چلائے جانے والے مہم کے لئے خصوصی ایڈوائزری جاری کرسکتی ہے ۔