نئی دہلی//
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جمعہ کو۶۲دن تک چلنے والی امرناتھ یاترا کی تیاریوں پر ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی، جو یکم جولائی کو شروع ہوگی اور۳۱؍ اگست کو اختتام پذیر ہوگی۔
یہ بتاتے ہوئے کہ یہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت کی ترجیح ہے کہ امرناتھ یاتریوں کو ’’آرام دہ درشن ہونا چاہئے اور انہیں کسی دشواری کا سامنا نہیں کرنا چاہئے‘‘، شاہ نے متعلقہ عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ۶۲ دن طویل امرناتھ کے پورے راستے پر مناسب حفاظتی انتظامات کریں۔
وزیر داخلہ نے’’ہوائی اڈے اور ریلوے اسٹیشن سے یاترا بیس کیمپ تک کے راستے پر ہموار انتظامات کی ضرورت پر بھی زور دیا، اور یاتریوں کی سہولت کے لیے رات کو سرینگر اور جموں سے ہوائی سروس فراہم کرنے کی ہدایت کی‘‘۔
بعد ازاں وزیر داخلہ نے آکسیجن سلنڈروں کے مناسب سٹاک اور ان کی ری فلنگ کو یقینی بنانے کی ہدایت کی اور ڈاکٹروں کی اضافی ٹیموں کی دستیابی کو بھی کہا۔انہوں نے مزید ہدایت کی کہ میڈیکل بیڈز کی مناسب تعداد اور کسی بھی طبی ایمرجنسی سے نمٹنے کے لیے ایمبولینسز اور ہیلی کاپٹروں کی تعیناتی کی جائے۔
شاہ نے امرناتھ یاتریوں کیلئے سفر، قیام، بجلی، پانی، مواصلات اور صحت سمیت تمام ضروری سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔
وزیر داخلہ نے یاترا کے راستے پر مواصلاتی نظام کو بہتر بنانے اور لینڈ سلائیڈنگ کی صورت میں فوری طور پر راستے کو کھولنے کے لیے مشینوں کی تعیناتی کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔
میٹنگ کے دوران انہوں نے حکام کو بتایا کہ امرناتھ یاترا کے تمام یاتریوں کو آر ایف آئی ڈی کارڈ دیے جائیں گے تاکہ ان کے حقیقی وقت کی جگہ کا پتہ لگایا جا سکے۔
وزارت داخلہ کے بیان کے مطابق ہر امرناتھ یاتری کے لیے ۵ لاکھ روپے اور ہر جانور کے لیے ۵۰ہزار روپے کی انشورنس کوریج کو یقینی بنایا جائے گا۔ اس کے علاوہ، خیمہ شہر، وائی فائی ہاٹ سپاٹ اور سفر کے راستے پر مناسب روشنی کے انتظامات کیے جائیں گے۔
اس کے علاوہ،امر ناتھ گھپا کے آن لائن براہ راست درشن، مقدس امرناتھ غار میں صبح اور شام کی آرتی کا براہ راست ٹیلی کاسٹ اور بیس کیمپ میں مذہبی اور ثقافتی پروگرام منعقد کیے جائیں گے۔
جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، مرکزی داخلہ سکریٹری اجے بھلا، انٹیلی جنس بیورو کے سربراہ تپن ڈیکا، شمالی کمان کے جنرل آفیسر کمانڈنگ ان چیف (جی او سی-ان-سی) اوپیندر دویدی، اور سی آر پی ایف کے ڈائریکٹر جنرل ایس ایل تھاوسین سمیت دیگر افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔
سرینگر میں جی۲۰ٹورازم ورکنگ گروپ میٹنگ کے کامیاب انعقاد کے بعد، جموں و کشمیر انتظامیہ نے پاکستان میں مقیم دہشت گرد تنظیموں کی طرف سے یاترا میں خلل ڈالنے کی ممکنہ کوششوں کی انٹیلی جنس معلومات کے درمیان آنے والی امرناتھ یاترا کے انتظامات پر اپنی توجہ مرکوز کر دی۔
جنوبی کشمیر کے ہمالیائی سلسلوں میں۳۸۸۰ میٹر کی بلندی پر واقع امرناتھ کے مقدس غار کی سالانہ یاترا یکم جولائی سے شروع ہو کر۳۱؍ اگست تک جاری رہے گی۔
ایک میڈیا رپورٹ نے ذرائع کے حوالے سے کہاہے کہ انٹیلی جنس اطلاعات سے پتہ چلتا ہے کہ پاکستان میں مقیم عسکریت پسند تنظیمیں یاترا میں خلل ڈالنے کی کوشش کر سکتی ہیں، جس کے لیے مناسب سیکورٹی فورسز کی تعیناتی کی ضرورت ہے۔
جہاں گزشتہ برس امرناتھ یاترا کے دوران بادل پھٹنے کے سبب آئے سیلاب ( جس نے گپھا کے قریب ۱۶ لوگوں کی جانیں لے لیں) جیسے واقعات کو روکنے کیلئے نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس ممکنہ اور غیر متوقع قدرتی آفات کو مدنظر رکھتے ہوئے یاتریوں کے کیمپوں کے قیام کیلئے موزوں مقامات کی نشاندہی کر رہی ہے، وہیں یہ توقع کی جا رہی ہے کہ بھارتی فضائیہ کے ہیلی کاپٹروں سے گلیشیئر کی موومنٹ اور جھیلوں کے جم جانے جیسے واقعات (جو نشیبی علاقے میں سیلاب کا باعث بن سکتے ہیں) کی نگرانی کے لیے گپھا کے اوپری حصے میں فضائی پروازیں جاری رکھیں گے۔