اتوار, مئی 11, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home قومی خبریں

امریکہ اور برازیل کے ساتھ بایو ایندھن سے متعلق عالمی اتحاد کا آغاز

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2023-06-09
in قومی خبریں
A A
دیگر ممالک کے مقابلے ایندھن کی قیمتوں میں محض پانچ فیصد اضافہ ہوا: پوری
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

وزیر خارجہ نے برطانوی وزیر خارجہ کے ساتھ ‘آپریشن سندور’ پر تبادلہ خیال کیا

پنجاب حکومت ڈرون حملے روکنے کے لیے اینٹی ڈرون سسٹم تعینات کرے گی: کیجریوال

نئی دہلی// پیٹرولیم اور قدرتی گیس اور ہاؤسنگ اور شہری امور کے مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے کہا ہے کہ ‘‘ہندوستانی ہائیڈرو کاربن، صنعت ترقی کے ایک نئے میدان کی طرف پیشرفت کر رہی ہے ۔ مزید برآں، مالی سال 23-2022 میں 7.2 فیصد اقتصادی نمو، اقتصادی اور جغرافیائی سیاسی غیر یقینی صورتحال سے پیدا ہونے والے سال کے دوران متعدد عالمی سرخیوں کے باوجود، ہندوستان کی معیشت میں لچک کی نشاندہی کرتی ہے ’’۔ وہ گزشتہ شام، ایف آئی پی آئی کے آئل اینڈ گیس ایوارڈز-2022 کی تقریب میں، لیڈروں، اختراع کار میڈیا کے اہلکاروں اور تیل اور گیس کی صنعت کے علمبرداروں کے اجتماع سے خطاب کر رہے تھے ۔ اس موقع پر پٹرولیم اور قدرتی گیس اور محنت اور روزگار کے وزیر مملکت رامیشور تیلی، ؛ ایم او پی اینڈ این جی کے سکریٹری پنکج جین بھی موجود تھے ۔
مسٹر ہردیپ پوری نے جی 20 کی ہندوستان کی صدارت کے دوران امریکہ اور برازیل کے ساتھ ‘بایو ایندھن پر عالمی اتحاد’ کے بارے میں بھی بات کی۔ [؟]توانائی کی منتقلی، خلل اور پیمانے کو یکجا کرنے کی اپنی ضرورت کے ساتھ، حقیقی معنوں میں تب ہی کامیاب ہو گی جب تمام شراکت دار، چھوٹے اور بڑے ، ایک دوسرے کی طاقتوں کی تکمیل کے لیے ہم آہنگی کے تعلقات اور مضبوط ماحولیاتی نظام کی تشکیل کے ذریعے ، تعاون کریں۔ یہ تسلیم کرنا بہت ضروری ہے کہ ہمارا توانائی کی منتقلی کا سفر جاری ہے ، اور ہمیں ایسے چیلنجز کا سامنا ہے جن کے لیے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے ۔ تاہم، ہماری قوم کے عزم اور لچک کے ساتھ، مجھے یقین ہے کہ ہم ایک پائیدار اور خوشحال توانائی کے مستقبل کی جانب نمایاں پیش رفت کرتے رہیں گے ’’۔
ہندوستانی تیل اور گیس کمپنیوں کے ذریعہ اٹھائے گئے صاف توانائی کے نئے اقدامات کو سراہتے ہوئے ایف آئی پی آئی کی تعریف کرتے ہوئے ، مسٹرپوری نے کہا، ‘‘یہ ایف آئی پی آئی ایوارڈ کی میری دوسری تقریب ہے اور مجھے خوشی ہے کہ اس سال، نئی توانائی کے شعبوں میں ایف آئی پی آئی طلباء کی پی ایچ ڈی تھیسس کے مقالہ کو بھی تسلیم کرتے ہوئے ، اسے 20 سے زیادہ ایوارڈ کے زمرے کی ایوارڈز کی فہرست میں بھی شامل کیا گیا ہے ۔ وزیر پیٹرولیم نے مزید کہا کہ ایوارڈز کا وقار، ایک سابق سکریٹری کے ساتھ ساتھ، تیل کی سرکاری شعبہ کی کمپنیوں کے سابق سی ایم ڈیز اور نامور سائنسدانوں پر مشتمل تشخیصی کمیٹی کی عظمت سے واضح طور پر عیاں ہے ۔
پروقار ایوارڈز کے بارے میں مزید بات کرتے ہوئے مسٹرپوری نے کہا کہ ایف آئی پی آئی،آئل اینڈ گیس ایوارڈز، تمام شرکاء کو اپنے متعلقہ شعبوں میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے لیے ایک حوصلہ افزا اور تحریکی پلیٹ فارم فراہم کرنے کے لیے قائم کئے گئے ہیں۔ پچھلے کچھ سالوں کے دوران، ایف آئی پی آئی، آئل اینڈ گیس ایوارڈز،ہندوستان کی تیل اور کیس کی صنعت کے لیے سب سے باوقار ایوارڈز کے طور پر ابھرے ہیں۔ ایوارڈ کے زمروں میں بہترین اختراعی، بہترین خواتین ایگزیکٹو، نوجوان اچیور آف دی ایئر ایوارڈ سے لے کر، تلاش و جستجو اور پیداراو، ریفائننگ، مارکیٹنگ، ڈیجیٹلائزیشن اور پائیداری کے شعبوں میں غیر معمولی کارکردگی کو نمایاں ایوارڈز کے لیے شامل کیا گیا ہے ۔ یہ سبھی اہم پہلوؤں کا احاطہ کرتے ہیں جو صنعت کی علامتی ترقی کا باعث بنتے ہیں۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ، مسٹرپوری نے کہا، ‘‘ہندوستان، توانائی کی منتقلی کا ایک با مقصد سفر شروع کر رہا ہے جس کا اختتام 2070 تک ہندوستان میں ‘نیٹ زیرو کاربن’ کے حصول پر ہو گا۔ تاہم، منتقلی کو پائیدار اور مستحکم بنانے کے لیے یہ ضروری ہے کہ توانائی کے قابل رسائی اور کم لاگت پہلو برقرار ہیں۔ مسٹرپوری نے کہا جب کہ ہم پیرس کے عزائم کو حاصل کرنے کے لیے ، جی 20 ممالک میں سے صرف ایک ہیں، ہم اس بات سے بھی واقف ہیں کہ آنے والی دہائیوں میں، ہندوستان کی توانائی کے بنیادی بوجھ کو ہائیڈرو کاربن سے پورا کیا جائے گا۔ اس تناظر میں، حکومت ہند نے ہندوستان میں ہائیڈرو کاربن صنعت کے اپ اسٹریم، مڈ اسٹریم اور ڈاون اسٹریم کے شعبوں میں تاریخی اصلاحات کی ہیں’’۔
مسٹرپوری نے مزید کہا کہ توانائی کے شعبے میں بالعموم اور تیل اور گیس کے شعبے میں خاص طور پر اصلاحات، توانائی کے تھفظ، کاروبار کرنے میں آسانی اور توانائی کی منتقلی کے لیے ہماری وابستگی کو ظاہر کرتی ہیں۔ وزیر پیٹرولیم نے مزید کہا کہ‘‘کابینہ نے گیس کی قیمتوں کے تعین میں کئی اہم اصلاحات کی منظوری دے دی ہے جو نہ صرف ہندوستانی شہریوں کے لیے پائیدار، سستی، اور محفوظ توانائی کے مستقبل کی بنیاد رکھے گی، بلکہ نامزدگی کے نئے کنوؤں سے گیس کی پیداوار کو یقینی بنا کر ہندوستان کے ایف اینڈ پی سیکٹر میں، سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرے گی، جن کے فیلڈز کو 20 فیصد زیادہ قیمتیں ملیں گی۔ ان اصلاحات سے این ای ایل پی/ایچ پی-ایچ ٹی فیلڈز کے پرائیویٹ آپریٹرز یا فروری 2019 کے بعد جمع کرائے گئے فیلڈ ڈویلپمنٹ پلانز سے گیس کی نئی پیداوار متاثر نہیں ہوگی’’۔
گیس کی قیمتوں کے تعین میں اصلاحات کے فیصلے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے ، مسٹرپوری نے کہا کہ ان کی غیر موجودگی میں گیس کی قیمتیں متبادل ایندھن کے مقابلے کے قابل نہیں ہوتیں اور گیس پر مبنی معیشت کی توسیع میں رکاوٹ بنتی۔ مسٹرپوری نے مزید کہا ‘‘ترجیحی صارفین کے لیے گیس کی قیمتیں اگلے ششماہی میں تقریباً 10فیصدبڑھ چکی ہوں گی اور اس کے بعد کے ادوار میں بڑھتی رہیں گی’’ ۔
پیٹرولیم کے وزیر نے کہا ‘‘انتظامی قیمتوں کا تعین کرنے کا طریقہ کار (اے پی ایم)، ماہانہ اوسط ہندوستانی کروڈ باسکٹ کی قیمتوں کے 10فیصد پر طے کیا جائے گا، جس کی حد (اور فلور( (4امریکی ڈالر/ایم ایم بی ٹی یو) ہوگی۔ پہلے دو سالوں کے لیے حد یکساں رہے گی اور پھر ہر سال کسی بھی قیمت کی افراط زر کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے ،0.25امریکی ڈالر/ایم ایم بی ٹی یو بڑھے گی’’۔
حکومت کی دور اندیشی پر روشنی ڈالتے ہوئے ، مسٹرپوری نے صحیح وقت پر لیے گئے درست فیصلوں کے فوائد کی وضاحت کی، ‘‘عام لوگوں نے پہلے ہی منصوبہ بند قیمتوں کا فائدہ اٹھانا شروع کر دیا ہے ۔ ہم پہلے ہی دیکھ چکے ہیں کہ پی این جی کی اوسط قیمت میں تقریباً 10فیصد کی کمی ہوئی ہے اور سی این جی کی قیمتوں میں 6-7فیصدکمی دیکھی گئی ہے ’’۔ مسٹرپوری نے کہا کہ ایک ترقی پذیر ملک کے طور پر، ہم اپنی تیل کی طلب کا 85فیصد اور قدرتی گیس کی اپنی طلب کا 50فیصد کے قریب، درآمد کر رہے ہیں، اس لیے ہم ایک منصفانہ اور مستحکم توانائی کی منتقلی کی ضرورت سے بخوبی واقف ہیں۔

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

جتیندر سنگھ نے جموں میں سی ایس آئی آر-آئی آئی آئی ایم کے کینابیس تحقیقی پروجیکٹ کے جائزہ اجلاس کی صدارت کی

Next Post

مودی حکومت ایم ایس پی پر خریداری نہیں کرتی: کانگریس

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

چین کے ساتھ تعلقات معمول پر نہیں ہیں :وزیر خارجہ
قومی خبریں

وزیر خارجہ نے برطانوی وزیر خارجہ کے ساتھ ‘آپریشن سندور’ پر تبادلہ خیال کیا

2025-05-10
دہلی وزیر اعلیٰ گرفتار۔۔۔گرفتاری سے قبل ای ڈی کی شراب پالیسی گھوٹالے میںکیجری وال سے پوچھ تاچھ
قومی خبریں

پنجاب حکومت ڈرون حملے روکنے کے لیے اینٹی ڈرون سسٹم تعینات کرے گی: کیجریوال

2025-05-10
سرحد پار سے دہشت گردی ایک عالمی چیلنج بن گئی ہے : لوک سبھا اسپیکر
قومی خبریں

ہمیں اپنی فوج کی بہادری، ہمت اور وژن پر فخر: لوک سبھا اسپیکر

2025-05-10
این سی-آئی این سی اتحاد نے اننت ناگ میں کامیابی حاصل کی۔ پی ڈی پی کوئی نشست حاصل کرنے میں ناکام
قومی خبریں

پورا ملک سندور آپریشن کی حمایت میں فوج کے ساتھ کھڑا ہے : کانگریس

2025-05-10
’ آئین میں درج نظریات نے ملک کی رہنمائی کی‘
قومی خبریں

مودی نے صدر مرمو سے ملاقات کرکے آپریشن سندور کے بارے میں جانکاری دی

2025-05-08
قومی خبریں

ہمیں ہندوستانی فوج پر فخر ہے : کیجریوال

2025-05-08
قومی خبریں

اسٹاک مارکیٹ میں تیزی

2025-05-08
قومی خبریں

مودی نے خلائی ٹیکنالوجی کے شعبے میں بین الاقوامی تعاون پر زور

2025-05-08
Next Post
’ جدوجہد کے وقت‘آزاد کا ساتھ چھوڑنا بدقسمتی :کانگریس

مودی حکومت ایم ایس پی پر خریداری نہیں کرتی: کانگریس

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.