نئی دہلی// کانگریس صدر ملک ارجن کھڑگے کی قیادت میں کانگریس کے ایک وفد نے منگل کو صدر دروپدی مرمو سے ملاقات کی اور انہیں منی پور کی صورتحال سے آگاہ کیا۔
کانگریس کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے انچارج جے رام رمیش نے آج یہاں یہ اطلاع دی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس صدر کی قیادت میں پارٹی کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے منی پور کی صورتحال کے تعلق سے آج صدر سے ملاقات کی اور ریاست میں جاری تشدد کے تعلق سے انہیں ایک میمورنڈم پیش کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ منی پور 22 سال پہلے بھی جل رہا تھا۔ اٹل جی تب وزیر اعظم تھے ۔ آج پھر منی پور جل رہا ہے اور اب وزیر اعظم نریندر مودی ہیں۔ اس کی وجہ بی جے پی کی تقسیم اور پولرائزنگ سیاست ہے ۔ منی پور جل رہا تھا لیکن وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کرناٹک انتخابات میں مصروف تھے ۔
مسٹر کھڑگے نے کہا، "ہمارے لوگوں کی حفاظت حکومت کی اولین ذمہ داری ہونی چاہیے ۔ امید کی جاتی ہے کہ برسراقتدار حکومت ریاست میں حالات کو معمول پر لانے کے لیے ٹھوس اقدامات کرے گی۔”
منی پور پردیش کانگریس کے صدر میگھ چندر کے نے کہا، "منی پور کے لوگ بی جے پی حکومت کی نااہلی کی وجہ سے مر رہے ہیں لیکن وزیر اعظم کیوں خاموش ہیں؟ کیا یہ مسٹر مودی کا ‘سب کا ساتھ، سب کا وکاس’ کا وعدہ ہے جسے عوام نے ووٹ دیا۔ ؟
ریاست کی صورتحال کے بارے میں پارٹی کے سابق وزیر اعلیٰ اوکرم ایبوبی سنگھ نے کہا کہ وزیر داخلہ امت شاہ کو منی پور میں ہونے والے نقصان کا اندازہ لگانے میں تقریباً ایک مہینہ لگ گیا۔ منی پور کے لوگ اس حساس معاملے پر بی جے پی کی خاموشی کے پیچھے چھپے ایجنڈے کو سمجھنے میں ناکام رہے ہیں۔منی پور میں ہوئے نقصان کا جائزہ لینے میں وزیر داخلہ امیت شاہ کو تقریباً ایک مہینہ لگا۔ منی پور کے لوگ یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ بی جے پی اس حساس معاملے پر خاموش کیوں ہے ۔