ہفتہ, مئی 10, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

سیاستدان انتشار کاراستہ نہ اپنائیں

سودا طے کریں لیکن لوگوں کے مفادات کا بھی خیال رکھیں

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2023-05-14
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

جموں وکشمیر میں الیکشن ہوں گے، کب ہوں گے ،ہوں گے بھی نہیں کچھ حتمی طور سے کہا نہیں جاسکتا ہے ۔ یہ بھی قطعیت کے ساتھ کہا نہیں جاسکتا ہے کہ اگر الیکشن ہوں گے تو کیا ۲۰۲۴ء کے ملکی سطح کے الیکشن سے قبل ہوں گے یا مرکز میں اگلی سرکار کی تشکیل کے بعد، اس بارے میں ایک ایسا ابہام ہے کہ جو ابہام دائروں کے اندر کئی دائروں میں قید ہے۔
ہر ایک جماعت الیکشن کی با ت تو کرتی ہے، رائے دہندگان کو بہلانے اور اپنی طرف راغب کرنے کی ہر ممکن کوشش جاری ہے لیکن الیکشن سے جڑے جو کچھ بُنیادی سوالات اور لوازمات ہیں ان کی کوئی بات نہیں کررہا ہے، کیوں؟ کیا کشمیر نشین اور جموں نشین سیاسی جماعتوں کوکوئی خوف ستائے جارہا ہے یا وہ مصلحتاً ان سوالوں کو زبان دینے سے اجتناب کررہے ہیں۔ یہ سوالات اور لوازمات کیا ہیں یا کیا ہوسکتے ہیں ان کا بلواسطہ اور بلاواسطہ تعلق ریاستی درجے کی بحالی اور پھر اختیارات سے بھی ہے ہر سیاسی لیڈر اور پارٹی کو اچھی طرح سے علمیت ہے لیکن اظہار سے احتراز کیاجارہاہے، کیوں؟ لوگ سوال بھی کریں گے لیکن کوئی لیڈر اور نہ ان سے وابستہ کوئی سیاسی پارٹی ان کا راست جواب دے گی۔
البتہ عوام کی توجہ مختلف نوعیت کے نزاعی معاملات کی طرف مرکوز کرنے اور لوگوں کو ذہنی ، نفسیاتی اور معاشرتی سطح پر انتشار اور خلفشار میں مبتلا کرنے کی کچھ سیاسی لیڈروں کی طرف سے دانستہ کوششیں کی جارہی ہیں۔ اس طرح کی کوششوں میں مسلکی ، عقیدتی اورنظریاتی اختلافات کو جنم دینے کی کچھ دنوں سے کوششیں کی جارہی ہے اور لوگوں کو سڑکوں پر لانے کی بھی بھرپور کوشش کی جارہی ہے۔کشمیر کی معاشرتی اُفق پر کچھ زمانہ قبل شیعہ سنی ، شیر بکرا، جماعتی غیر جماعتی اختلافات کو اُکسانے اور ہواد ے کر حقیر مفادات کی تکمیل کے ساتھ ساتھ عوامی اتحاد کو پارہ پارہ کرنے کی قصے اور کہانیاں اب قصہ پارینہ بن چکی تھی لیکن کچھ لوگ جو چند ایک بستیوں اور محلوں میں تھوڑا بہت اثرورسوخ رکھتے ہیں عوام کی صفوں کے درمیان اس اتحاد کو ایک با ر پھر پارہ پارہ کرنے کی مذموم اور شرمناک کوششیں کررہے ہیں۔
سنجیدہ فکر اور حساس حلقے اس طرح کی کوششوںاور اپروچ کو فکری دہشت گردی اور سیاسی خباثت تصور کررہے ہیں جبکہ اس نوعیت کی کسی بھی فکر، سوچ اور طرزعمل کو قابل مذمت اور شرمناک سمجھ رہے ہیں۔ کشمیر اور کشمیری عوام گذشتہ ۳۰؍ برس کے دوران اس نوعیت کی سیاسی اور فکری خباثت کو بہت سہہ چکا ہے ، تقسیم درتقسیم بھی کیاگیا، اس حوالہ سے اپنی منفرد شناخت اور حیثیت بھی گنوا بیٹھالیکن مزید تقسیم اور مزید جوکچھ بھی رہا سہا ہے اس کو کھونے کا متحمل نہیں ہوسکتا۔
اس کے برعکس کشمیرکی اکثریت اس خیال کی ہے کہ جو کوئی بھی کشمیر نشین سیاستدان اپنے آپ کو عوام کا محسن اور ہمدرد کے طور جتلا رہا ہے کشمیر کے مستقبل اور عوام کے وسیع تر مفادات میں کیا ایک پیج پر کھڑا ہوجائیں، آپسی اختلافات اور تنازعات جو کچھ بھی ہیں کو عوام کے وسیع تر مفادات میںکسی دوبارہ نظر نہ آنے والے قبرستان میں دفن کردیں اور کشمیر نریٹو کو وضع کرکے مرکزی قیادت کے ساتھ روبرو بیٹھ کر کشمیر کا حال اور مستقبل سنوارنے کیلئے کوئی روڑ میپ وضع کریں۔
کشمیر کا بچہ بچہ جانتا ہے کہ کس سیاستدان کی چولی کے پیچھے کیا کچھ ہے، کس کا کیا ایجنڈا اور نظریہ ہے، کس کو کس کے ساتھ گٹھ جوڑہے، رات کی تاریکیوں میں کیا کچھ سودا طے ہورہے ہیں اور دن کے اُجالے میں کس چہرے کے ساتھ سامنے آرہے ہیں ، لیکن اس کے باوجود کشمیر ان پر بھروسہ کررہاہے۔ عوام کے اس بھروسہ کا بھرم رکھنا کشمیر نشین سیاستدانوں کا اخلاقی فرض ہے ۔
بے شک وہ رات کے اندھیروں میں اپنے لئے سودے طے کرتے رہیں لیکن کم سے کم دن کے اُجالے میں عوام کے اس بھروسہ اور اعتماد کی لاج رکھنے کی کوشش کریں۔ فتنہ اور فسادات اور سماجی سطح پر تفریق کا راستہ اختیار کرنے سے گریز کریں۔ ایک دوسرے کی کردار کشی خود ان کے لئے نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے جبکہ عوام کو بھی اس طرز سیاست سے کچھ بھی حاصل نہیں ہوگا۔
بہرحال الیکشن بگل جب کبھی بج جائے تو ہر سیاسی پارٹی اپنے اپنے منشور اور ایجنڈا کے ساتھ میدان میں اُتر جائے اور اپنے منشور کی بُنیاد پر عوام کی توجہ اور اعتماد حاصل کرنے کی کوشش کرے،جو قابل اعتراض نہیں، لیکن عوام کو کم سے کم یہ تو بتادیں کہ لوگوں کی ترقی، بہبود، فلاح کے ساتھ ساتھ جن سنگین مسائل اور معاملات سے وہ اب عرصہ سے جھوج رہے ہیں ان کا حل کس طرح سے تلاش کیا جاسکتاہے اور وہ کون سے اقدامات ہو سکتے ہیں جن سے کشمیر سیاسی سطح پر مستحکم اور امن کے حوالہ سے پائیدار بن سکتاہے۔
تین سو اور پانچ سو یونٹ بجلی مفت دینے یا ہر گھرانہ کو سال میں کچھ گیس سلنڈر بغیر کسی ادائیگی کے میسر رکھنے کے اعلانات اور وعدے عوام کے بُنیادی مسائل کا حل نہیں اور نہ ہی جموںو کشمیر کے محدود مالی وسائل زیادہ دیر تک ایسے کسی اقدام کو سہار ا دے سکتے ہیں خاص کر جب کہ تقریباً چالیس فیصد مختص بجٹ صرف ملازمین کی تنخواہیں کی نذر ہو رہی ہو،
البتہ کچھ معاملات ایسے بھی ہیں جو نظرثانی کا تقاضہ کررہے ہیں جن میں وسائل کے حصول کی سمت میں کاموں کی الاٹمنٹ ، روز گار ، لینڈ، پانی ، بجلی پروجیکٹوں کی تعمیر کے حوالہ سے ہوئے دو طرفہ معاہدے خاص طور سے قابل ذکر ہیں ۔ان اشوز کے تعلق سے نہ صرف کشمیر بلکہ جموں کا بھی ایک مشترکہ اور متحدہ موقف اور اپروچ اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔
کشمیر اور جموں نشین سیاسی اور عوامی قیادت کے دعویداروں کیلئے آنے والا سارا وقت بہت بڑا لمحہ فکریہ ہے۔بانت بانت کی بولیاں بولنے اور علاقائی نظریات اور فکر وعمل کو سیاست کی بُنیاد اور لانچنگ پیڈ کے طور استعمال کرنے کے راستے جموں وکشمیر کی بچی کچھی جغرافیائی وحدت اور سالمیت کیلئے سم قاتل ثابت ہوسکتے ہیں۔
ShareTweetSendShareSend
Previous Post

پچھاڑ دیا…!

Next Post

شاہین آفریدی کی دادی انتقال کرگئیں

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

2025-04-12
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

2025-04-10
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

کتوں کے جھنڈ ، آبادیوں پر حملہ آور

2025-04-09
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اختیارات اور فیصلہ سازی 

2025-04-06
اداریہ

وقف، حکومت کی جیت اپوزیشن کی شکست

2025-04-05
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اظہار لاتعلقی، قاتل معصوم تونہیں

2025-03-29
اداریہ

طفل سیاست کے یہ مجسمے

2025-03-27
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اسمبلی سے واک آؤٹ لوگوں کے مسائل کا حل نہیں

2025-03-26
Next Post
شاہین انجری کے بعد دو ہفتے کے ریہیب سے گزریں گے

شاہین آفریدی کی دادی انتقال کرگئیں

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.