واشنگٹن//
جمعہ کو واشنگٹن میں سعودی خاتون سفیر شہزادی ریما بنت بندر نے چارلسٹن ساؤتھ کیرولائنا میں امریکی طیارہ ساز کمپنی ’’ بوئنگ‘‘ کے ایک مرکز کا دورہ کیا جہاں ریاض ایئر لائنز، سعودی عربین ایئر لائنز اور بوئنگ کے درمیان 787 ڈریم لائنرز طرز کے 121 طیاروں کی خریداری کے حالیہ معاہدے کا جشن منایا گیا۔ بوئنگ کی تاریخ میں مالیت کے لحاظ سے یہ پانچواں سب سے بڑا سودا ہے۔
اس موقع پر شہزادی ریما نے بوئنگ کے صدر اور سی ای او ڈیوڈ کالہون، بوئنگ ٹیم اور دیگر شرکا سے ملاقات کی۔ تقریب میں جنوبی کیرولینا سے ریپبلکن سینیٹر لنڈسے گراہم، گورنر ہنری میک ماسٹر، ریاض ایئر لائنز کے سی ای او ٹونی ڈگلس اور سعودی ایئر لائنز کے سی ای او ابراہیم الکوشی بھی شریک تھے۔
سعودی سفیرہ نے تقریب میں خطاب کیا اور کہا سعودی امریکہ تجارتی تعلقات کی جڑیں بہت گہری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 1945 میں دوسری جنگ عظیم میں حصہ لینے والے امریکی پائلٹوں میں سے ایک پائلٹ جو گرانٹ نے سعودی عرب کے لیے امریکی ساختہ ڈگلس ڈی سی طیارے کی کمان سنبھالی تھی۔ یہ طیارہ امریکی صدر فرینکلن ڈیلانو روزویلٹ کا شاہ عبد العزیز کو تحفہ تھا۔ یہ تحفہ دوستی کی علامت ہے اور سعودی ایوی ایشن کے آغاز کی علامت بھی ہے۔ یہ پہلا طیارہ تھا جس نے سعودی عرب کے لیے پہلی قومی ایئر لائنز کا افتتاح کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس دن صدر روزویلٹ اور شاہ عبدالعزیز کے درمیان آٹھ دہائیوں قبل شروع ہونے والی دوستی اور شراکت داری آج بھی جاری ہے۔
سعودی سفیرہ شہزادی ریما نے طیاروں کے حالیہ معاہدے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ صرف چند سالوں میں بوئنگ طیارے لاکھوں سیاحوں کو مملکت میں لے کر جائیں گے۔ ان میں سے بہت سے لوگوں کے لیے یہ پہلا سفر ہو سکتا ہے جو تعلقات کو مزید گہرا کرنے میں معاون ثابت ہو گا۔ ان اسفار سے دونوں ملکوں کے لوگوں اور ثقافتوں کے درمیان ہم آہنگی میں بھی اضافہ ہوگا۔