جموں//
بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری ترون چْگ نے آج پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کو وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے کئے گئے ترقیاتی کاموں کو کم کرنے اور مرکز کے زیر انتظام علاقے کے نوجوانوں کو ایک نیا ویڑن دینے کے ذریعے جموں و کشمیر کے لوگوں کو گمراہ کرنے پر تنقید کی۔
ایک بیان میں چْگ، جو جموں و کشمیر کے پارٹی انچارج بھی ہیں، نے کہا کہ پی ڈی پی ہمیشہ سے پاکستان کی آئی ایس آئی کے اشاروں پر ناچتی رہی ہے اور اب وہ بے چینی محسوس کر رہی ہے کیونکہ مرکز کے زیر انتظام علاقے کے لوگوں نے مفتیوں اور عبداللہ خاندان سے منہ موڑ لیا ہے اور ترقی کے راستے کی حمایت کی ہے۔
چگ نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ مفتی اور عبداللہ پاکستان اور چین کے ہاتھوں میں کھیلنے کے اپنے مذموم گیم پلان کو فوری طور پر روکیں اور عوام کو ترقی اور ترقی کی راہ پر گامزن کریں۔
بی جے پی کے قومی جنرل سیکریٹری نے الزام لگایا کہ جموں کشمیر کے وسائل کی لوٹ مار اور مرکزی امداد جو مفتیوں اور عبداللہ خاندان کی راحت اور خوشنودی کے لیے ہو رہی تھی‘ جموں و کشمیر کی حالیہ تاریخ میں ہمیشہ ایک سیاہ باب رہے گا۔
چگ نے کہا کہ اب جموں کشمیر کے نوجوان اپنے ہاتھوں میں پتھر نہیں کمپیوٹر چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کی پوری ثقافت دہشت گردی سے سیاحت اور تجارت میں بدل گئی ہے۔
بی جے پی کے جنرل سیکریٹری نے فاروق عبداللہ کے بیان پر بھی سخت اعتراض کیا جس میںانہوں نے سری نگر میں جی ۲۰؍ اجلاس کے انعقاد پر مودی حکومت پر سوال اٹھایا۔انہوں نے کہاسرینگر ملک کا اتنا ہی حصہ ہے جتنا شملہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ عبداللہ وہ کہنا بند کر دیں جو آئی ایس آئی انہیں کہنے کو کہتی ہے۔
بی جے پی کے قومی جنرل سیکریٹری نے مزید کہا کہ یہ سری نگر کیلئے ایک شاندار لمحہ ہوگا جب۲۰ ممالک کے نمائندے وہاں جمع ہوں گے اور ہندوستان کی ترقی اور ترقی کا ایک جامع نظریہ لیں گے۔
چگ نے کہا کہ یہ شرم کی بات ہے کہ جی ۲۰؍ایونٹ اور بڑی کامیابی میں مودی حکومت کی مدد کرنے کے بجائے عبداللہ وہ بول رہے تھے جو پاکستان اور چین ان سے کرنا چاہتے ہیں۔