نئی دہلی// مالی سال 2021-22 کے پہلے 11 مہینوں (اپریل-فروری) کے دوران معدنیات کی پیداوار میں 13.2 فیصد کا ریکارڈ اضافہ ہوا۔ یہ اطلاع جمعرات کو کانکنی کی وزارت نے دی۔
کان اور کانکنی کے شعبے کا معدنی پیداوار کا اشاریہ فروری، 2022 (بنیادی سال: 2011-12=100) میں 123.2 پوائنٹ رہا۔ فروری 2021 کے مقابلے یہ 4.5 فیصد زیادہ ہے۔
وزارت نے کہا کہ انڈین بیورو آف مائنز کے عارضی اعداد و شمار کے مطابق اپریل تا فروری (سال 2021-22) میں شرح نمو پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 13.2 فیصد بڑھی ہے۔
فروری 2022 میں اہم معدنیات کی پیداوار 7.95 کروڑ ٹن کوئلہ، لگنائٹ 47 لاکھ ٹن، قدرتی گیس (استعمال شدہ) 251.5 کروڑکیوبک میٹر، پیٹرولیم (خام) 23 لاکھ ٹن، باکسائٹ 21.20 لاکھ ٹن، کرومائٹ 3.73 لاکھ ٹن، کرومائٹ 3.73 لاکھ ٹن، کاپر ساندر 9 ہزار ٹن ، سونا 125 کلو گرام، خام لوہا 2.27 کروڑ ٹن، شیشہ ساندر 29 ہزار ٹن، مینگنیز لوہا 2.93 لاکھ ٹن، جستہ 1.43 لاکھ ٹن، چونا پتھر 3.33 کروڑ ٹن، فاسفورائٹ 1.08 لاکھ ٹن، مینگیسائٹ 10 ٹن، اور ہیرا 48 کیریٹ ہوا۔
فروری 2021 کے مقابلے فروری 2022 میں اہم معدنیات کی پیداوار میں مثبت اضافہ ہوا۔ اس میں سے 43.4 فیصد ہیرے میں، 24.7 فیصد لگنائٹ، 12.5 فیصد قدرتی گیس (یو)، 9.9 فیصد فاسفورائٹ، 8.7 فیصد زنک، 8.3 فیصد باکسائٹ، 6.6 فیصد کوئلہ، 5.9 فیصد خام لوہا اور میگنیسائیٹ میں 0.6 فیصد اضافہ ہوا۔
چونا پتھر سمیت دیگر اہم معدنیات میں 0.5 فیصد، سونا 2.1 فیصد، پٹرولیم خام تیل 2.2 فیصد، شیشہ14.0 فیصد، مینگنیز لوہا 17.3 فیصد، تانبا 19.8 فیصد اور کرومائیٹ 33.1 فیصد کم ہوا۔