نئی دہلی// لوک سبھا کی کارروائی پیر کو حکمراں پارٹی اور اپوزیشن کے ارکان کے ہنگامہ آرائی کی وجہ سے دن بھر کے لیے ملتوی کر دی گئی۔
جیسے ہی پریزائیڈنگ آفیسر ڈاکٹر کریت پریم بھائی سولنکی نے التوا کے بعد دو بجے ایوان کی کارروائی شروع کی تو حکمراں پارٹی اور اپوزیشن کے ارکان نے اپنی اپنی نشستوں سے نعرے بازی شروع کردی۔ ہنگامہ آرائی کے درمیان اہم کاغذات میز پر رکھے گئے ۔
پریزائیڈنگ افسر نے نعرے لگانے والے ارکان کو اپنی اپنی جگہ پر بیٹھنے کی تلقین کی لیکن سب نے ان کی بات کو نظر انداز کرتے ہوئے ہنگامہ آرائی کی جس کے باعث ایوان کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کرنی پڑی۔
اس سے پہلے جیسے ہی لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے 11 بجے ایوان میں سوالیہ وقفہ شروع کیا، حکمراں پارٹی اور اپوزیشن کے ارکان اپنی نشستوں پر کھڑے ہو گئے اور نعرے بازی شروع کردی۔ اپوزیشن ارکان پلے کارڈ اٹھا کر احتجاج کا اظہار کرتے رہے جس پر اسپیکر نے شدید برہمی کا اظہار بھی کیا تاہم ارکان ان کی بات سنے بغیر پلے کارڈ لہراتے رہے ۔
ہنگامہ آرائی کے درمیان اسپیکر نے کہا کہ آپ کو وقفہ سوالات کے بعد بولنے کے لیے کافی وقت دیا جائے گا، میری درخواست ہے کہ وقفہ سوالات کو چلنے دیا جائے ، ایوان آپ کا ہے اور میری کوشش ہے کہ ہر کوئی اپنی نشستوں پر بیٹھ جائے اور ایوان کو چلنے دے ۔”
انہوں نے بار بار ارکان سے کہا کہ وہ نعرے نہ لگائیں۔ ایوان کا مقصد نعرہ بازی نہیں، ایسا کرنا مناسب نہیں۔ ارکان نے ان کی درخواست پر کان نہ دھرے تو اسپیکر نے کارروائی دو بجے تک ملتوی کردی۔