سرینگر/25فروری
حکومت نے ہفتے کے روز کہا کہ جموں کشمیر میں پراپرٹی ٹیکس لوگوں کو بہتر سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے لگایا جا رہا ہے۔
آج یہاں ٹی آر سی میٹنگ ہال میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، ڈویڑنل کمشنر، کشمیر وی کے بدھوری، جو ایس ایم سی کمشنر اطہر عامر خان کے ہمراہ تھے، نے واضح کیا کہ ایک تہائی آبادی پہلے ہی پراپرٹی ٹیکس سے مستثنیٰ ہے کیونکہ ان کی جائیداد کا رقبہ 1000 مربع فٹ سے کم ہے۔
بدھوری نے مزید کہا کہ جموں کشمیر ملک میں آخری نمبر پر ہے جہاں پر پراپرٹی ٹیکس لگایا جا رہا ہے۔ دیگر مقامات کے برعکس پراپرٹی ٹیکس بہت کم ہے۔ پراپرٹی ٹیکس ان لوگوں سے وصول کیا جائے گا جن کے گھر 1500 مربع فٹ سے زیادہ پر بنائے گئے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ٹیکس سال میں صرف ایک بار ادا کرنا ہوگا۔
صوبائی کمشنر نے مزید کہا کہ جمع کی گئی رقم عوام کےلئے استعمال کی جائے گی اور یہ رقم صرف کارپوریشن اور میونسپل کمیٹیوں کے کھاتے میں رہے گی۔
بدھوری نے مزید کہا کہ پراپرٹی ٹیکس عائد کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا، جو لوگوں کے لیے قابل قبول ہو، ان کو بہتر سہولیات کو یقینی بنانے کے لیے۔
ایس ایم سی کمشنر نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اپریل سے عوام سے جو ٹیکس وصول کیا جائے گا اس کا استعمال لوگوں کو بہتر سہولیات فراہم کرنے کے لیے کیا جائے گا۔انہوںنے کہا ”ایس ایم سی کی موجودہ آمدنی اس کی ضرورت کے مقابلے میں صرف دس فیصد ہے۔ اس سے لوگوں کو بہتر خدمات اور سہولیات کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی کیونکہ ٹیکس کو مرکزی یا ریاستی حکومت کو منتقل نہیں کیا جا سکتا اور اسے صرف ترقیاتی مقاصد کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے“۔