نئی دہلی// مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) سائنس اور ٹیکنالوجی؛ وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ارضیاتی سائنسز؛ پی ایم او، پرسنل، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلاء کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یہاں ایڈمنسٹریٹو اسٹاف کالج آف انڈیا (اے ایس سی آئی) میں سائنس ایڈمنسٹریٹرز کے لیے تربیتی پروگرام کا آغاز کیا۔
اس موقع پر مرکزی وزیر نے آئی جی او ٹی پلیٹ فارم کے ذریعے گورننس کورس ماڈیول کا بھی آغاز کیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ سائنس اور ٹیکنالوجی لچک کو بڑھانے اور ہمارے وقت کے چیلنجوں، جیسے کہ وبائی امراض، پائیداری، اور موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے ضروری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس لیے ، ٹیکنالوجی کی حکمرانی خود ایک اہم کردار ادا کرتی ہے ۔
وزیر موصوف نے کہا کہ سائنس اور ٹیکنالوجی (ایس اینڈ ٹی) کے فوائد حاصل کرنا ،آج ایک اہم چیلنج ہے اور ایس اینڈ ٹی کی بہت سی رکاوٹیں خود سائنس میں نہیں ہیں، بلکہ سائنس اور ٹیکنالوجی کی حکمرانی میں ہیں۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ سائنس اور ٹکنالوجی کی حکمرانی ایک معروف پہیلی کو جنم دیتی ہے : نام نہاد کولنگرج کی مخمصہ، جو کہ اختراعی عمل کے اوائل میں ہوتی ہے [؟] جب اقدامات اور کورس کی اصلاح اب بھی آسان اور سستی ثابت ہو سکتی ہے [؟] ٹیکنالوجی کے مکمل نتائج اور اس وجہ سے تبدیلی کی ضرورت پوری طرح سے ظاہر نہیں ہوسکتی ہے ۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نشان دہی کی کہ ہندوستان ایک سوشلسٹ ملک ہے اور ہندوستان میں ایس اینڈ ٹی اسی طرح شہریوں کے لیے زندگی کی آسانی کو بہتر بنانے کی طرف توجہ مرکوز کر رہا ہے اور سائنس کو شہریوں کو فائدہ پہنچانا ہے ، اس لیے یہ ضروری ہے کہ ہم سماجی طور پر فائدہ مند نتائج کے ساتھ سائنسی ترقی کی حمایت کے لئے پوری کوشش کریں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ سائنسی تحقیق اور ترقی محض ایک سرکاری کام نہیں ہے ، بلکہ، ہندوستان میں نجی شعبہ بھی ہندوستانی تحقیق و ترقی کی کہانی میں ایک فریق ہے ، حالانکہ ابھی بھی بہت کچھ ہے ،جس سے مل کر کام کر کے سرکاری اور نجی شعبے کے آر اینڈ ڈی سے باہمی فائدے حاصل کیے جا سکتے ہیں، لیکن سائنس کے منتظمین ان پلوں کو بنانے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔
ای کامرس کی ترقی میں ٹیکنالوجی کے بڑھتے ہوئے کردار پر خیال
نئی دہلی// ای کامرس کمپنیاں شیپرکارٹ،فلپ کارٹ،جیو مارٹ،ای بے ، فیب انڈیا، ٹی ایم آر ڈبلیو،بامبے شیونگ کمپنی، شاپی فائی،ٹیلی، نیٹ کور،لوجیک ای آرپی،اپریور،اسنیچ،ہاؤس آف چکن کری وغیرہ نے ایک منچ پر آکر آکر جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے آن لائن کاروبار کو مضبوط اور ترقی دینے کی حکمت عملی پر بات کی۔
یونی کامرس کے زیر اہتمام مارکیٹ پلیس اینڈ کارٹس کانفرنس میں ان کمپنیوں کے نمائندوں نے اپنے خیالات پیش کئے ۔ کچھ بڑے بازاروں، سروس فراہم کرنے والوں، ڈی 2سی برانڈز اور ریٹیل کمپنیوں کے کاروباری رہنماؤں اور کاروباری افراد نے کانفرنس کے دوران اپنے خیالات پیش کیے اور تقریب میں موجود ابھرتے ہوئے کاروباری افراد سے بات چیت کی۔
ہوناسا کنزیومرکے سی ای او اور شریک بانی ورون الاگھ او ر یونی کامرس کے سی ای او کپل مکھیجا نے بات شروع کی۔ کانفرنس کے دوران ہونے والے پینل ڈسکشنز میں مختلف موضوعات کاکو کور کیا گیا۔ ان میں پروڈکٹ لانچ سے لے کر مارکیٹ پلیس آپریشنز کے انتظام، صحیح ڈی 2سی حکمت عملی، خریداری کے تجربے کو بہتر بنانے کے لیے اومنی چینل کو اپنانے تک ہر پہلوکو شامل کیا گیا۔ صنعت کے ماہرین اور شرکاء نے آن لائن کاروبار کے قیام کے ابتدائی مراحل میں آنے والے چیلنجز کے بارے میں اپنے خیالات پیش کئے ۔
مسٹر مکھیجانے کہا کہ مارکیٹ پلیس اور کارٹس کانفرنس کا انعقاد اپنے آپ میں ایک بہترین تجربہ تھا۔ ابھرتے ہوئے کاروباریوں کی توانائی واقعی متاثر کن ہے ، جویہ دکھاتاہے کہ ہندوستان کا ای کامرس ایکو سسٹم آنے والے سالوں میں تیزی سے ترقی کرے گا۔ کاروباری رہنماؤں کے اشتراک کردہ تجربات اور حکمت عملیوں سے ہم سب کو کاروبار میں شاندار نتائج حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔
شپروکٹ کے سی ای او اور شریک بانی ساحل گوئل نے کہا کہ ہندوستانی ای کامرس کی جمہوریت کو فروغ دیتے ہوئے ملک میں انٹرپرینیورشپ کا ایک مضبوط ماحولیاتی نظام کی تعمیر ہو رہی ہے ۔ کاروباری افراد کی ای کامرس سے متعلق تمام ضروریات کے لیے ون اسٹاپ حل فراہم کرایاجائے گا۔