نئی دہلی// ہنڈن برگ ریسرچ کے ذریعہ اڈانی پر جاری کی گئی متنازعہ رپورٹ کے ایک دن اس کی کمپنیوں کے شیئرز میں کافی گراوٹ درج کی گئی، ارب پتی گوتم اڈانی کی قیادت والے گروپ نے جمعرات کو کہا کہ وہ امریکی شارٹ سیلر کے خلاف قانونی کارروائی کرنے پر غور کیا جا رہا ہے ۔
اڈانی گروپ کے قانونی سربراہ جتن جالندھ والا نے کہا، "ہم ہنڈنبرگ ریسرچ کے خلاف اصلاحی اور تعزیری کارروائی کرنے کے لیے امریکی اور ہندوستانی قوانین کے تحت متعلہ پرویژن کا جائزہ لے رہے ہیں۔
ہنڈنبرگ کی رپورٹ میں اڈانی گروپ کے خلاف اکاؤنٹ میں دھوکہ دہی اور اسٹاک میں ہیرا پھیری کا الزام لگایا گیا ہے اور دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس نے دو سال تک اس کی تحقیقات کی تھی۔
اڈانی گروپ نے رپورٹ کو مسترد کر دیا اور اسے منتخب شدہ غلط معلومات پر مبنی امتزاج قرار دیا ۔
تمام بی ایس ای میں درج اڈانی گروپ کی کمپنیاں بدھ کو گراوٹ کے ساتھ بند ہوئیں، کمپنی کے شیئرز1.54 فیصد سے 8.06 فیصد تک گر گئے ۔ اڈانی ٹرانسمیشن سب سے زیادہ متاثر ہوا اور اس کا اسٹاک کل 8.06 فیصد گر کر 2,534.10 روپے پر آگیا، اڈانی ولمار میں بھی پانچ فیصد کی کمی درج کی گئی۔
اپنی رپورٹ میں، ہنڈن برگ ریسرچ نے دعویٰ کیا کہ اس کی رپورٹس دو سال کی تحقیقات پر مبنی ہیں، جس میں اڈانی گروپ کے سابق سینئر ایگزیکٹوز سمیت درجنوں افراد کے انٹرویوز، ہزاروں دستاویزات کا جائزہ اور تقریباً نصف درجن ممالک میں انڈسٹری سائٹس کا دورہ شامل ہے ۔
ہنڈنبرگ ریسرچ نے 24 جنوری کی ایک رپورٹ میں کہا، "ہماری دو سالہ تحقیقات کے نتائج کے مطابق، 17,800 ارب روپے (218 ارب یو ایس ڈالر) کا اڈانی گروپ دہائیوں سے اسٹاک دھاندلی اور اکاؤنٹ فراڈ اسکیم میں ملوث رہا ہے ۔
رپورٹ پر سوال اٹھاتے ہوئے ، اڈانی گروپ نے اپنے باقاعدہ بیان میں کہا کہ رپورٹ کی اشاعت کا وقت واضح طور پر اڈانی گروپ کی ساکھ کو داغدار کرنے کی بدنیتی پر مبنی ارادے کی عکاسی کرتا ہے ، جس کا بنیادی مقصد اڈانی انٹرپرائزز کے آنے والے فالو آن پبلک آفرنگ (ایف پی او) کو نقصان پہنچانا ہے جو ہندوستان میں اب تک کا سب سے بڑا ایف پی او ہے ۔