نئی دہلی//کانگریس نے حکومت کی چین پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ 20 فوجیوں کی شہادت کے بعد چین سے درآمدات میں زبردست اضافہ ہوا ہے اور موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے صرف چھوٹے تاجر ہی چین کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔
کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے ٹویٹ کیاکہ "وزیراعظم کا ‘ارب پتی دوست’ چین کا مقابلہ نہیں کر سکتا، ہندوستان کی چھوٹی صنعتیں ملک کے کروڑوں نوجوانوں کو روزگار دے کر یہ کر سکتی ہیں۔ لیکن 21ویں صدی کے کوراوؤں کی آنکھوں پر لالچ اور تکبر کی پٹی ہے ، نہ ترقی کا کوئی وژن ہے اور نہ ہی کوئی وژن۔’’
قبل ازیں جمعرات کو کانگریس کے میڈیا ڈپارٹمنٹ کے سربراہ پون کھیڑا نے یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ 2022 میں ہر ماہ حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے ہماری قومی سلامتی اور علاقائی سالمیت خطرے میں پڑ رہی ہے ۔ چین کی تسلط پسندانہ پالیسیوں کی وجہ سے پورا سال ملک کے لیے تباہ کن ثابت ہوا۔ سال کے آغاز سے چین کی جانب سے کی جانے والی دراندازی سال کے آخر تک جاری رہی۔ حکومت نے کیا کیا؟
انہوں نے کہا کہ وادی گلوان میں 20 ہندوستانی فوجیوں کی عظیم قربانی اور مشرقی لداخ میں ہندوستان کی سرزمین کھونے کے باوجود وزیر اعظم نریندر مودی نے چین کو کلین چٹ دیتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی ہماری سرزمین میں داخل نہیں ہوا۔
ترجمان نے کہاکہ "گلوان کے بعد سے چینی درآمدات میں 45 فیصد اضافہ ہوا ہے ۔ چینیوں نے پرائم منسٹر کیئرز فنڈ میں عطیہ کیا اور 3560 ہندوستانی کمپنیوں میں چینی ڈائریکٹرز ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حیرت کی بات ہے کہ مسٹر مودی 2014 سے لے کر اب تک چینی صدر سے 18 بار ملاقات کر چکے ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان فوجی سطح پر بات چیت کے 17 دور ہو چکے ہیں۔