نئی دہلی//
امور داخلہ کے مرکزی وزیر امت شاہ نے جمعرات کو کہا کہ ملک کی سرحدوں کی حفاظت ستون یا باڑ نہیں ، بلکہ سرحد پر کھڑے جوانوں کی بہادری‘ حب الوطنی اور چوکسی ہی کرسکتی ہے ۔
آج یہاں بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کے ’پرہری‘موبائل ایپ اور مینول کے لانچ کے موقع پر بات کرتے ہوئے شاہ نے کہا کہ بی ایس ایف ملک کی سب سے مشکل سرحد کی حفاظت کرتی ہے ۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ اٹل جی نے ون بارڈر ون فورس کا جو ضابطہ بنایا، اس کے بعد پاکستان اور بنگلہ دیش کے ساتھ ہماری سرحدوں کی ذمہ داری بی ایس ایف کے ذمے آ گئی ہے اور بی ایس ایف کے بہادر سپاہی بڑی چوکسی، طاقت اور مستعدی کے ساتھ ساتھ مسلسل کوششیں کے ساتھ ان سرحدوں کی حفاظت کرتے ہیں۔
شاہ نے کہا کہ ملک کی سرحدوں کی حفاظت ستونوں یا باڑ سے نہیں کی جا سکتی بلکہ اس سرحد پر کھڑے فوجیوں کی بہادری، حب الوطنی اور چوکسی سے اس کی حفاظت کی جا سکتی ہے ۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ بی ایس ایف کی یہ ایپ فعال حکمرانی کی ایک بہترین مثال ہے ۔ اس کے ذریعے اب جوان اپنے موبائل پر ذاتی اور خدمات سے متعلق معلومات، رہائش، آیوشمان اور تفریحی معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔
شاہ نے کہا کہ چاہے وہ جی پی ایف ہو یا بائیو ڈیٹا ہو یا ’مرکزی عوامی شکایات کے ازالے اور نگرانی کے نظام‘ پر مسئلہ حل کرنا ہو یا مختلف فلاحی اسکیموں کے بارے میں معلومات ہوں، اب جوان یہ تمام معلومات ایپ کے ذریعے حاصل کر سکتے ہیں اور یہ ایپ انہیں وزارت داخلہ کے پورٹل سے بھی جوڑے گا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے حال ہی میں ’وائبرنٹ ولیج‘ پروگرام شروع کیا ہے ۔ انہوں نے بی ایس ایف سے اپیل کی کہ وہ ’وائبرنٹ ولیج‘پروگرام کے ذریعے گاؤں کو خود کفیل اور مکمل طور پر لیس بنانے کیلئے گاؤں کے اندر سیاحت کو بڑھانے کے لیے کوششیں کرے ۔ انہوں نے کہا کہ سرحد کی حفاظت اسی وقت ہو سکتی ہے جب سرحدی گاؤں کے اندر آبادی ہو، سرحدوں پر جوانوں کی تعیناتی کے ساتھ گاؤں میں رہنے والے محب وطن شہری ہی مستقل سکیورٹی فراہم کر سکتے ہیں۔