سرینگر//
سٹیٹ انوسٹی گیشن ایجنسی (ایس آئی اے ) نے ہفتے کو کشمیر کے چار اضلاع میں کالعدم جماعت اسلامی کی۹۸ء۱۲۲کروڑ مالیت کی جائیدادوں کو منسک کر دیا۔
یہ جائیدادیں چھاپوں کے دوران سرینگر، بڈگام ،کولگام اور پلوامہ اضلاع میں ضبط کی گئیں۔
ایس آئی اے کے ایک ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ضبطی عمل کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ ضلع کولگام میں قریب ایک درجن تجارتی ادارے اور ماگام میں ایک شاپنگ کیمپلکس جماعت اسلامی کی جائیدادوں میں ہی کرایہ کی بنیادوں پر چل رہی ہیں۔
بیان میں کہا گیا’’بعد ازاں ان تجارتی اداروں کو چلنے کی اجازت دینے کا فیصلہ لیا گیا تاکہ پرائیویٹ افراد جن کا جماعت اسلامی سے کوئی تعلق نہیں ہے اور وہ صرف کرایہ دار ہیں کو نقصان نہ پہنچے اور ان کی روزی روٹی متاثر نہ ہوسکے ‘‘۔
بیان کے مطابق جن جائیدادوں کو ضبط کیا گیا ان میں برزلہ میں واقع سابق حریت لیڈر سید علی گیلانی کے نام درج دو منزلہ رہائشی مکان بھی شامل ہے جو۱۷مرلہ اور۱۹۹مربع فٹ اراضی پر تعمیر کیا گیا ہے ۔
بتادیں کہ ضلع مجسٹریٹ سرینگرنے پہلے ہی برزلہ سرینگر میں واقع ۱۷مرلہ اور۱۹۹مربع فٹ اراضی پر تعمیر دو منزلہ دو رہائشی عمارتوں، جو سید علی شاہ گیلانی ولد سید پیر شاہ گیلانی اور فردوس احمد عصمی ولد غلام نبی عصمی کے نام ہیں، کو سیل کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔
ایس آئی اے بیان میں کہا گیا’’اس کارروائی سے جموں وکشمیر میں ملی ٹنٹ فنڈنگ کی بدعت کی بیخ کنی بڑی حد تک یقینی بن جائے گی علاوہ ازیں یہ قانون کی بالادستی اور خوف سے پاک معاشرے کے وجود کو یقینی بنانے میں سنگ میل ثابت ہوں گی‘‘۔
بیان کے مطابق ایس آئی اے نے جموں وکشمیر بھر میں جماعت اسلامی کی۱۸۸جائیدادوں کی نشاندہی کی ہے جن کو یا تو نوٹیفائی کیا گیا ہے یا ان کو نوٹیفائی کیا جا رہا ہے تاکہ ان کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جا سکے ۔