سری نگر//
حکومت جموںوکشمیر وزارتِ الیکٹرانِکس اور اِنفارمیشن ٹیکنالوجی اور اِنتظامی اِصلاحات و عوامی شکایات محکمہ کے اشتراک سے۲۶تا ۲۷ ؍ نومبر کو شری ماتا ویشنودیوی یونیورسٹی کٹرا میں ۲۵ ویں قومی اِی۔ گورننس کانفرنس کا اِنعقاد کر رہی ہے ۔
دو روزہ کانفرنس میں ۲۸ ریاستوں اور ۸یوٹیز کے ۱۰۰۰ مندوبین اور مرکزی وزارتوں اور محکمہ کے اَفسران شرکت کریں گے ۔وزیر اعلیٰ ہریانہ منوہر لال بھی ۲۷؍ نومبر کو ہونے والی کانفرنس میں شرکت کریں گے ۔
آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ جے اینڈ کے یوٹی اور ہریانہ کا محکمہ اِنفارمیشن ٹیکنالوجی بھی آئی ٹی سیکٹر میں علم اورآئیڈیا کے تبادلے او رصلاحیت کی تعمیر کے لئے ایک مفاہمت نامے پر دستخط کریں گے۔
لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے کہا کہ نیشنل اِی ۔ گورننس کانفرنس جموںوکشمیر کے لئے ایک اہم موقعہ ہے اور جموںوکشمیر یوٹی ڈیجیٹل اِنڈیا کے وزیر اعظم کے نظریۂ کو حاصل کرنے کیلئے پوری طرح پُر عزم ہے۔
سنہا نے کہا’’ہم نے دو برس کے قلیل عرصے میں اِی ۔ آفس سے صارف پر مرکوز سروس ڈیلیوری سسٹم اور بغیر کاغذ اِنتظامی کوفعال بنانے میںایک بڑی کامیابی حاصل کی ہے ۔ ٹیکنالوجی نے نظام میں جواب دہی اور شفافیت لانے والے قوانین اور طریقہ کار کو نئے سرے سے ڈیزائن کیا ہے اور ہمیں خدمات کومؤثر طریقے سے فراہم کرنے کے قابل بنایا ہے۔‘‘
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ تیز رفتار ڈیجیٹل تبدیلی او راُبھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کو اَپنا نے سے اِنتظامیہ کو مزید کھلے ، شفاف اور نئے ڈیلیوری ماڈل تیار کرنے میں مدد ملی ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ لوگ آسانی سے اِی۔ سروسز تک رَسائی حاصل کرسکیں۔اُنہوں نے کہا جموںوکشمیر یونین ٹیریٹری نے اکتوبر ۲۰۰۲ء میں۲کروڑ روپے سے زیادہ اِی ۔ ٹرانز یکشنز ریکارڈ کی ہیں جو ۲۰۲۱ء میں اِسی مدت کے دوران۵ء۱۰ لاکھ اِی ۔ٹرانز یکشنز سے نمایاں طور پر زیادہ ہیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا،’’ اِی ۔ گورننس کا مطلب ہے سب سے پہلے لوگوں کی شمولیت ، شہریوں کے ساتھ اعتماد کو مضبوط کرنا، شکایات کے ازالے کارئیل ٹائم میکانزم قائم کرنا ، کاروبار کرنے میں آسانی اور زندگی میں آسانی کو بڑھانا اور شہریوں کو شفاف طریقے سے عوام کو اَپنے تجربے پر رائے دینے کے قابل بنانا ، خدمات ہم ڈیجیٹل تبدیلی کے فوائد لوگوں او رمعاشرے تک پہنچانے کیلئے پُر عزم ہے ۔ مجھے یقین ہے کہ دو روزہ قومی اِی ۔ گورننس کانفرنس نئے اِی ۔ شرکت کے ٹولز پر غور و خوض کرنے اور مؤثر خدمات کی فراہمی کے لئے لوگوں کے ساتھ بہتر تعاون کے لئے ایک طویل سفر طے کرے گی۔‘‘
سنہا نے کہا کہ گزشتہ دو برسوں میںشہریوں تک پہنچنے اور جموں و کشمیر حکومت کے کام کاج میں زیادہ کارکردگی اور شفافیت لانے کے لئے کئی ای۔گورننس اقدامات شروع کئے گئے ہیں۔ حکومت نے حال ہی میں ایک مربوط سروسز ڈیلیوری پورٹل کے ذریعے تمام سرکاری خدمات کو ڈیجیٹل موڈ میں فراہم کرنے کے لئے ’ڈیجیٹل جموں و کشمیر‘ پروگرام شروع کیا ہے۔ اس کا وژن یہ ہے کہ جامع ترقی کے لئے آئی ٹی کی طاقت کو بروئے کار لاتے ہوئے گورننس کو مزید موثر اور شہریوں پر مرکوز بنایا جائے۔
سال ۲۰۲۱ ء کے لئے مرکزی ڈی اے آر پی جی کی این اِی ایس ڈی اے (نیشنل ای گورننس ڈیلیوری اسسمنٹ رپورٹ) نے جموں و کشمیر کو ای۔گورننس میں یوٹیز میں پہلے نمبر پر رکھا ہے۔ ریاستی پورٹل اور آن لائن خدمات دونوں میں این اِی ایس ڈی اے (نیشنل ای گورننس ڈیلیوری اسسمنٹ رپورٹ) پیرامیٹروںپر سب سے زیادہ تعمیل کے ساتھ جموں و کشمیر کویوٹیز میں پہلے نمبر پر رکھا گیا ہے۔
تمام سرکاری دفاتر میں ای۔آفس کی عمل آوری سے جموں و کشمیر یوٹی میں حکومت کے مجموعی کام میں زیادہ کارکردگی آئی ہے۔ جموں وکشمیر اِی ۔ آفس کے استعمال میں یوٹیز میں پہلے نمبر پر ہے جس میں ای۔آفس پر تقریباً ۳۳۰دفاتر ہیں اور ۹۶ فیصدکی فائل ڈسپوزل کی شرح ہے۔ آج تک ۳۰۰سے زیادہ دفاتر ای۔آفس پر مکمل طور پر کام کر چکے ہیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ’’دربار موو‘‘کی مشق میں جموں اور سرینگر کے درمیان۳۰۰ کلومیٹر سے زیادہ کے فاصلے پر سرکاری دستاویزات اور بنیادی ڈھانچے کو لے جانے کے لئے سینکڑوں ٹرکوں کی ٹرانسپورٹیشن اور اس کے برعکس بھی شامل تھا۔۱۴۹ سال پرانی مشق پر تقریباً۴۰۰ کروڑ روپے سالانہ لاگت آتی ہے۔