نئی دہلی// گیمبیا میں کچھ بچوں کی موت کے بعد ایک ہندوستانی دواساز کمپنی کے مصنوعات پر محتاط رہنے کے صلاح دینے کے معاملے میں مرکزی حکومت نے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) سے مکمل تحقیقات اور معلومات طلب کی ہے ۔
مرکزی وزارت صحت وخاندانی فلاح و بہبود نے جمعرات کو یہاں کہا کہ ڈبلیو ایچ او سے اس سلسلے میں مکمل تحقیقات اور نتائج شیئر کرنے کو کہا گیا ہے ۔
ڈرگ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی آف انڈیا (سی ڈی ایس سی او) نے یہ معاملہ ہریانہ اسٹیٹ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے ساتھ اٹھایا ہے ۔ اس دوا ساز کمپنی میڈن فارماسیٹیکل لمٹیڈ کا فارماسیوٹیکل مینوفیکچرنگ یونٹ سونی پت، ہریانہ میں ہے ۔ ریاستی ڈرگ کنٹرولر کے ساتھ مل کر اس معاملے میں حقائق اور دیگر تفصیلات کا پتہ لگانے کے لیے تفصیلی چھان بین شروع کر دی گئی ہے ۔ سی ڈی ایس سی او نے کمپنی کی ان مصنوعات کے نمونے جانچ کے لیے ریجنل ڈرگ ٹیسٹنگ لیب، چنڈی گڑھ کو بھیجے ہیں۔
سی ڈی ایس سی او کی ابتدائی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ کمپنی نے پروموتھاجن اور سالیوشن بی پی، کوفیکسالن بے بی کف سیرپ، ماکاف بے بی کف سیرپ اور ماگرپ این کولڈ سیرپ کے لئے اسٹیٹ ڈرگ کنٹرولر سے لائسنس حاصل کیے ہیں۔ اس کمپنی کو ان مصنوعات کی تیاری کی اجازت صرف برآمد کے لیے دی گئی ہے ۔ کمپنی نے یہ مصنوعات صرف گیمبیا کو تیار اور برآمد کی ہیں۔
وزارت نے کہا ہے کہ درآمد کرنے والا ملک ان درآمدی مصنوعات کو معیار کے پیرامیٹر پر جانچتا ہے اور درآمد کرنے کا فیصلہ کرنے سے پہلے مصنوعات کے معیار سے مطمئن ہوتا ہے ۔
وزارت نے کہا ہے کہ ڈبلیو ایچ او کے عارضی نتائج کے مطابق جن 23 نمونوں کی جانچ کی گئی ان میں سے چار نمونوں میں ڈائی تھیلین گلائکول یا ایتھیلین گلائکول پایا گیا ہے ۔ ڈبلیو ایچ او نے کہا ہے کہ تجزیہ کی تفصیلات مستقبل میں ڈبلیو ایچ او کو فراہم کی جائیں گی اور ڈبلیو ایچ او اسے انڈین ریگولیٹر کے ساتھ شیئر کرے گا۔وزارت نے کہا ہے کہ میڈن فارماسیوٹیکل لمیٹڈ کو ہندوستان میں فروخت کے لیے لائسنس نہیں دیا گیا ہے ۔