سرینگر//
وادی میں تین دہائیوں کے طویل عرصے کے بعد منگل کو سرینگر کے سونہ وار علاقے میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سینما گھرکا افتتاح کریں گے ۔
بتادیں کہ نوے کی دہائی میں ملی ٹینسی شروع ہونے کے ساتھ یہاں تمام سنیما گھر بند ہو گئے تھے جن میں سے بعض میں سیکورٹی فورسز ڈھیرہ زن ہوئے تھے ۔
یو این آئی اردو کے نامہ نگار نے بتایا کہ منگل کے روز لیفٹیننٹ گورنر منو ج سنہا سری نگر کے سونہ وار علاقے میں ملٹی پلیکس سنیما کا افتتاح کریں گے ۔
ذرائع نے بتایا کہ افتتاحی تقریب میں پولیس اور سیول انتظامیہ سے وابستہ سینئر آفیسران بھی موجود رہیں گے ۔
معلوم ہوا ہے کہ سونہ وار میں تعمیر کئے گئے سینما ہال کے اردگرد سیکورٹی کے پختہ انتظامات کئے گئے ہیں اور بغیر تلاشی کے کسی کو اندر جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہیں۔
نامہ نگار نے بتایا کہ سونہ وار سرینگر میں جدید نوعیت کا سینما ہال تعمیر کیا گیا ہے جہاں پر فلموں کے شوقین افراد کو ہر قسم کی سہولیات میسر رہیں گی۔انہوں نے بتایا کہ سینما ہال کے اندر ہی کھانے پینے کا بھی انتظام کیا گیا ہے ۔
فلموں کے شوقین افراد نے سرینگر میں جدید قسم کا سینما کھولنے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہاکہ اس طرح کے اقدام سے نوجوانوں کو روزگار ملے گا۔انہوں نے کہاکہ وادی کشمیر میں بہت عرصے کے بعد سنیما گھر کھولے جارہے ہیں جو سراہنا کے قابل ہے ۔
شوقین نے مطالبہ کیا کہ سرینگر کے دوسرے علاقوں میں بھی سنیما گھر کھولنے کی اشد ضرورت ہے تاکہ نوجوان طبقہ جو کہ منشیا ت اور دوسرے سماجی بدعات کا شکار ہوا ہے وہ اس سے دور رہ سکے ۔
معلوم ہوا ہے کہ سرینگر کے ساتھ ساتھ اننت ناگ، گاندربل ، ڈوڈہ ، راجوری ، پونچھ ، کشتواڑ اور ریاسی اضلاع میں بھی انتظامیہ کی جانب سے بہت جلد سینما گھر کھولے جارہے ہیں۔
واضح رہے کہ سال ۱۹۹۰میں اُس وقت کی انتظامیہ نے شہر کے قلب لالچوک میں ریگل سینما کھولا تاہم جنگجووں نے ستمبر ۱۹۹۹میں اس سینما پر حملہ کیا جس کے بعد اس کو بند کرناپڑا۔
یہ بھی یاد رہے کہ وادی کشمیر میں سال ۱۹۸۰تک کل ملا کر ایک درجن سنیما گھر تھے تاہم ملی ٹینسی شروع ہونے کے بعد ان سینما ہالوں میں سیکورٹی فورسز نے ڈھیرے ڈالے ۔