نئی دہلی//
ہندوستانی اور چینی فوجیوں کا پیر کے روز مشرقی لداخ کے گوگرہ ہاٹ اسپرنگس علاقے میں پٹرول پوائنٹ ۱۵ سے انخلاء مکمل ہو گیا۔اس عمل کے ساتھ فرنٹ لائن فوجیوں کو پیچھے والے مقامات پر واپس جانا ، وہاں بنائے گئے عارضی انفراسٹرکچر کو ختم کرنا اور مشترکہ تصدیق کا جائزہ لینا شامل ہے۔
مئی۲۰۲۰ میں سرحدی تنازع شروع ہونے کے بعد ہندوستانی فوج اور چینی پیپلز لبریشن آرمی (پی ایک اے) کا انخلاء کا یہ چوتھا دور ہے، اور اس کی تکمیل نے اب نزاعی علاقوں ‘ ڈیپسانگ اور ڈیمچوک پر توجہ مرکوز کی ہے‘ ہے جو ابھی تک لائن آف ایکچوئل کنٹرول کے ساتھ حل نہیں ہوئے ہیں۔
پیٹرولنگ پوائنٹ۱۵سے انخلاء‘ جس کا اعلان بھارت اور چین نے گزشتہ ہفتے مشترکہ طور پر کیا تھا‘ کے نتیجے میں۲ سے۴ کلومیٹر کے بفر زون کی تشکیل کا امکان ہے، جیسا کہ نزاعی مقامات سے دستوں کی واپسی کے پچھلے راؤنڈ کے بعد کیا گیا تھا۔ تازہ ترین واپسی پر حکومت کی طرف سے کوئی سرکاری لفظ نہیں ہے۔
یہ عمل پانچ دنوں میں مکمل ہوا۔ بھارت اور چین نے ۸ ستمبر کو اعلان کیا کہ ان کے فرنٹ لائن فوجیوں نے پیٹرولنگ پوائنٹ۱۵ سے علیحدگی شروع کر دی ہے، جس میں جولائی میں فوجی مذاکرات کے ۱۶ویں دور کے بعد پیش رفت ہوئی ہے۔
سابق ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز لیفٹیننٹ جنرل ونود بھاٹیہ (ریٹائرڈ) نے کہا’’بات چیت صحیح سمت میں آگے بڑھ رہی ہے۔ ہمیں سیاسی، سفارتی اور عسکری سطح پر مذاکرات جاری رکھنے چاہئیں تاکہ باقی دو شعبوں میں باقی رہ جانے والے مسائل کو حل کیا جا سکے۔ اس کے علاوہ، ہمیں ہر دور کی بات چیت کے بعد نتائج کی توقع نہیں رکھنی چاہیے‘‘ ۔
اب تک ہونے والے فوجی مذاکرات کے ۱۶ دور ہونے کے باوجود، دولت بیگ اولڈی سیکٹر میں ڈیپسنگ اور ڈیمچوک کے علاقے میں چارڈنگ نالہ جنکشن (سی این جے) کے مسائل ابھی بھی مذاکرات کی میز پر ہیں۔
وادی گالوان، پینگونگ تسو، گوگرا‘پیٹرولنگ پوائنٹ ۱۷؍اے اور اب پیٹرولنگ پوائنٹ ۱۵ سے انخلاء ہونے کے باوجود دونوں ممالک کے پاس اب بھی تقریباً ۶۰‘۶۰ہزار فوجی لداخ میں موجود ہیں اورجدید ہتھیار تعینات ہیں۔
لداخ سیکٹر میں ایل اے سی پر نزاعی مقامات سے ہندوستانی اور چینی فوجیوں کا انخلا ایک سال سے زیادہ عرصے سے تعطل کا شکار تھا۔ پی پی ۱۵ کی پیش رفت سے قبل آخری پیش رفت اگست ۲۰۲۱ میں اس وقت ہوئی جب دونوں فوجوں نے اپنے آگے تعینات فوجیوں کو گوگرا سیکٹر سے واپس کھینچ لیا۔
دونوں فریقوں نے ۳۱جولائی کو ہندوستانی اور چینی کور کمانڈر رینک کے افسران کے درمیان فوجی مذاکرات کے۱۶ ویں دور کے بعد ۴/۵؍اگست کو گوگرا سیکٹر سے اپنے فوجیوں کو واپس بلا لیا، جو ایل اے سی پر رگڑ کے مقامات میں سے ایک تھا۔
دونوں فوجوں نے۲۰۲۰ میں بات چیت کے آٹھ دور منعقد کیے جس کا پہلا دور اسی سال جون میں ہوا،۲۰۲۱ میں پانچ دور، اور اس سال اب تک مذاکرات کے تین دور ہو چکے ہیں۔