جموں/ یکم ستمبر
جموںکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کا کہنا ہے کہ انتظامیہ منشیات اسمگلنگ کی روک تھام کو یقینی بنانے کےلئے سخت اقدام کر رہی ہے ۔
سنہا نے کہا کہ جموں وکشمیر سے اس وبا کی بیخ کنی کو یقینی بنانے کےلئے سب لوگوں کو انتظامیہ کے ساتھ تعاون کرنے کی ضرورت ہے ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے ان باتوں کا اظہار جمعرات کو یہاں نشہ مکت جموں وکشمیر مہم کے تحت نکالی جانی والی ایک ریلی کے حاشیہ پر نامہ نگاروں کے سوالوں کے جواب دینے کے دوران کیا۔
سنہا نے کہا کہ جموں وکشمیر پولیس اور متعلقہ محکمہ یونین ٹریٹری کو نشہ مکت بنانے کے لئے مہم چلا رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اس بدعت کی بیخ کنی کےلئے انتظامیہ کے ساتھ ساتھ سماج کے معزز شہریوں، صحافیوں کو بھی ہاتھ بٹانا ہے ۔
ایل جی نے کہا کہ سماج سے نشے کی بدعت کے قلع قمع کےلئے ہم سب کو ایک ہو کر کام کرنا ہوگا تب ہم جموں وکشمیر کو نشہ مکت بنا سکتے ہیں۔
پاکستان کی طرف سے منشیات کو جموں و کشمیر میں دھکیلنے کی مسلسل کوششوں کے بارے میں پوچھے جانے پر، انہوں نے کہا کہ پچھلے سالوں کے مقابلے میں منشیات کی بڑی مقدار پکڑی گئی ہے اور ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے کہ اس قسم کی سرگرمیاں نہ ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ منشیات کے کھیپوں کو ضبط کیا جا رہا ہے اور سیکورٹی فورسز ایسی کوششوں کو ناکام بنانے کےلئے مستعد ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ سماج کو نشے سے پاک کرنے کےلئے طرح طرح کے اقدام کئے جا رہے ہیں اور جو نوجوان اس لت میں پڑ گئے ہیں ان کی باز آباد کاری کےلئے بھی اقدام کئے جا رہے ہیں۔
سنہا نے کہا کہ سیکورٹی فورسز اس چیلنج کےلئے پوری طرح چوکس ہیں اور اسمگلنگ (پاکستان سے منشیات کی) روکنے کے لیے مزید انتظامات کیے جائیں گے۔
ایل جی نے کہا کہ منشیات کی لعنت کا شکار ہونے والوں کی بحالی اور علاج کو یقینی بنانا حکومت کی ذمہ داری ہے۔
سنہا نے نامہ نگاروں کو بتایا”اپنے یوم آزادی کی تقریر میں، میں نے جموں و کشمیر کو خوف سے پاک، بدعنوانی سے پاک، منشیات سے پاک اور روزگار کے قابل بنانے کی بات کی ہے۔ یہ میرے چار وعدے ہیں اور منشیات کی لعنت کے بڑھتے ہوئے گراف کو دیکھتے ہوئے، اسے ترجیحی بنیادوں پر اٹھایا گیا۔“
اس سے پہلے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ انتظامیہ نے منشیات فروشوں اور منشیات فروشوں کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپنائی ہے۔