سرینگر//
وزارت خارجہ نے جمعہ کو اسلامی تعاون کی تنظیم (او آئی سی) کو سابقہ ریاست کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی تیسری سالگرہ کے موقع پر کشمیر کے بارے میں اس کے تبصروں پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ ’تعصب کا شکار‘ہے۔
اس سلسلے میں ایک پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے‘وزارت خارجہ کے ترجمان ‘ارندم باگچی نے کہا کہ جموں و کشمیر ہندوستان کا اٹوٹ انگ ہے اور رہے گا۔’’او آئی سی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والے اور سرحد پار دہشت گردی اور بین الاقوامی دہشت گردی کے فروغ دینے والے کے کہنے پر بیانات جاری کرتا رہتا ہے‘‘۔
باگچی نے کہا’’جموں کشمیر پر اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے جنرل سیکرٹریٹ کی طرف سے آج جاری کردہ بیان میں تعصب کا اظہار ہوتا ہے‘‘۔
وزارت خارجہ نے بیان میں کہا کہ ایسے بیانات صرف او آئی سی کو ایک ایسی تنظیم کے طور پر بے نقاب کرتے ہیں جو دہشت گردی کے ذریعے فرقہ وارانہ ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔
’’جموں و کشمیر کا مرکزی علاقہ ہندوستان کا اٹوٹ اور ناقابل تنسیخ حصہ ہے اور رہے گا۔ تین سال پہلے طویل انتظار کی تبدیلیوں کے نتیجے میں، یہ آج سماجی و اقتصادی ترقی اور ترقی کے ثمرات حاصل کر رہا ہے‘‘۔
ٹویٹس کی ایک سیریز میں، او آئی سی نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ جموں و کشمیر کے تنازعہ کے حل کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق ٹھوس اقدامات اٹھائے، جس کی تیسری برسی کے موقع پر اس نے اسے بھارتی حکومت کے’غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات‘ قرار دیا۔