نئی دہلی// اشیا اور خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی) اور اشیائے ضروریہ پر عائد مہنگائی کو لے کر بدھ کو لوک سبھا میں کانگریس سمیت اپوزیشن نے ہنگامہ کیا جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی پورے دن کے لیے ملتوی کردی گئی۔جیسے ہی ایوان کی کارروائی دو بار ملتوی ہونے کے بعد شروع ہوئی کانگریس سمیت اپوزیشن پارٹیاں مہنگائی کے معاملے پر ایوان کے وسط میں آگئیں اور ہاتھوں میں پلے کارڈ لے کر نعرے لگانے لگیں۔پریزائیڈنگ آفیسر متھن ریڈی نے ہنگامہ آرائی کے درمیان وقفہ صفر شروع کیا لیکن ہنگامہ بڑھ گیا جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی پورے دن کے لیے ملتوی کردی گئی۔مسٹر ریڈی نے اپوزیشن اراکین پر زور دیا کہ وہ اپنے اپنے مقامات پر چلے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ وقفہ صفر اہم ہے اور سب کو موقع دیا جائے گا تاہم ہنگامہ بڑھ گیا اور ایوان کو ملتوی کرنا پڑا۔قبل ازیں وقفہ سوالات کے ایک بار ملتوی ہونے کے بعد جب ایوان دوپہر 2 بجے جمع ہوا تو صدارتی چیئرمین پی وی متھن ریڈی نے سب سے پہلے ضروری دستاویزات ایوان کی میز پر رکھے ۔ پارلیمانی امور کے وزیر مملکت ارجن رام میگھوال نے بزنس ایڈوائزری کمیٹی کی 34ویں رپورٹ ایوان کی میز پر رکھی جسے صوتی ووٹ سے منظور کر لیا گیا۔ اس دوران کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے اراکین نے کرسی کے سامنے مہنگائی، جی ایس ٹی وغیرہ جیسے مسائل پر نعرے بازی شروع کردی۔ وہ ہاتھوں میں پلے کارڈ بھی لہرا رہے تھے ۔ مسٹر ریڈی نے اراکین سے مطالبہ کیا کہ وہ رول 377 کے تحت درکار مسائل کو اٹھائیں ۔ شور شرابے کے درمیان 15 سے زائد اراکین پارلیمنٹ نے اپنی بات رکھی۔ لیکن جب کئی اپیلوں کے بعد بھی ہنگامہ نہیں رکا تو مسٹر ریڈی نے تقریباً ڈیڑھ گھنٹے کے لیے کارروائی کو شام 4 بجے تک ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔اس سے قبل ہنگامہ آرائی کی وجہ سے وقفہ سوالات نہیں ہو سکا۔ شور شرابے کی وجہ سے اسپیکر اوم برلا کو ایوان کی کارروائی 2 بجے تک ملتوی کرنی پڑی۔