دبئی//
عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ ماہ اپریل سے اب تک دنیا کے 35 ممالک کے 1000 بچوں میں شدید ہیپاٹائٹس کے پر اسرار کیسز سامنے آئے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت [WHO] کے مطابق 8 جولائی 2022 تک اس ہیپاٹائٹس کے 1010 کیسز کی تشخیص کی گئی ہے اور اس سے مبتلا ہونے والے 22 بچے لقمہ اجل بن چکے ہیں۔
اعداد وشمار کے مطابق ان میں سے تقریبا آدھے کیسز[484] 21 یورپی ممالک میں سامنے آئے ہیں جس کے بعد 435 کیسز بر اعظم امریکا کے مختلف ممالک سے سامنے آئے ہیں جن میں 334 صرف ریاست ہائے متحدہ امریکا سے ہیں۔ جبکہ برطانیہ میں اس پر اسرار ہیپاٹائٹس کے 272 کیسز سامنے آئے ہیں۔
ان ممالک کے علاوہ 17 دیگر ممالک سے بھی پانچ پانچ کیسز منظر عام پر آئے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا کہ ان کیسز کی اصل تعداد کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔تصدیق شدہ معلومات اور مزید تحقیق کے نتیجے میں ہمیں صورتحال کا صحیح اندازہ ہو سکے گا۔”
اقوام متحدہ کے ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ وہ صورتحال پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہے۔ اس پراسرار ہیپاٹائٹس کے شکار ہونے والے متعدد بچوں کو جگر ٹرانسپلانٹ کروانا پڑا تھا۔
اس بیماری کی علامات میں متلی یا قے، یرقان، جسمانی کمزوری اور پیٹ میں درد جیسی شکایات شامل ہیں۔ان علامات کی شروعات سے ہسپتال منتقلی تک چار دن کا وقت لگتا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق ان بیمار بچوں کے ٹیسٹ میں ہیپاٹائٹس اے سے ای تک کوئی بھی وائرس سامنےنہیں آیا۔ اس کے علاوہ کچھ بچوں کے کرونا ٹیسٹ مثبت آئے تھے مگر اس بیماری کا کرونا سے تعلق جوڑنا قبل از وقت ہے۔