سرینگر//(ویب ڈیسک)
ہندوستان نے جموں کشمیر کے بعد اب لداخ میں بھی جی ۲۰ کا سربراہی اجلاس منعقد کرنے کی تجویز پیش کی ہے ۔ حکومت کا یہ اقدام ‘ چین ‘ جس نے کشمیر میں جی ۲۰ اجلاس کے مجوزہ انعقاد کی مخالفت کی ہے‘ کی سرزنش کے طور دیکھا جارہا ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ اگست ۲۰۱۹ کے بعد جب مرکز نے آرٹیکل۳۷۰ کو منسوخ کرنے اور ریاست کو دو مرکزی زیر انتظام علاقوں میں تبدیل کرنے کے بعد ہونے والا یہ پہلا بین الاقوامی سربراہی اجلاس ہوگا۔
ہندوستان، جو اس سال یکم دسمبر کوجی ۲۰ کی صدارت سنبھالے گا، نے ۲۰۲۳ میں جی ۲۰ لیڈروں کا پہلا اجلاس جموں کشمیر میں منعقد کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔
جموں و کشمیر انتظامیہ نے ۲۳ جون کو مرکز کے زیر انتظام علاقے میں منعقد ہونے والے جی ۲۰ اجلاسوں کے تال میل کیلئے ہاؤسنگ اور شہری ترقی کے محکمہ کے پرنسپل سکریٹری کی سربراہی میں ایک پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے۔
تاہم، چین نے جموں و کشمیر میں جی ۲۰ اجلاس منعقد کرنے کے ہندوستان کے فیصلے پر تنقید کی ہے۔ اس کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے گروپ کے شرکاء سے کہا ہے کہ وہ متعلقہ مسئلے پر سیاست کرنے کے بجائے اقتصادی بحالی پر توجہ دیں۔
یہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب ہندوستان اور چین کے درمیان دو طرفہ تعلقات اپنی کم ترین سطح پر ہیں۔ لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) پرا تعطل جاری ہے۔ لداخ میں، ہندوستانی اور چینی فوجیں گزشتہ دو سالوں سے ایل اے سی کے ساتھ تعطل میں شامل ہیں۔ اگرچہ کچھ جگہوں پر فوجی انخلاء ہوا ہے ‘وہ دوسرے علاقوں میں ایک دوسرے کے آمنے سامنے ہیں۔
وزارت خارجہ کے ایک خط کا حوالہ دیتے ہوئے، لداخ کے لیفٹیننٹ گورنر آر کے متھوا نے ایک سینئر آئی اے ایس ؍اور ایک آئی پی ایس افسر کو یو ٹی سطح کے نوڈل افسر کے طور پر نامزد کرنے کی منظوری دے دی ہے تاکہ وارت خارجہ کے ساتھ جی ۲۰ کے مجوزہ اجلاس کے انعقاد پر تال میل قائل کیا جا سکے ۔
لداخ کے جنرل ایڈمنسٹریشن ڈپارٹمنٹ کے کمشنر اور سکریٹری اجیت کمار ساہو کی طرف سے جاری کردہ ایک حکم کے مطابق، ان دونوں نوڈل افسران میں کمشنر اور سیکرٹری صنعت و تجارت، سوگت بسواس، آئی اے ایس شامل ہیں، جو یو ٹی کے ڈویڑنل کمشنر بھی ہیں۔ اور، دوسرے افسر جنید محمود، ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس برائے لیہہ،کرگل رینج ہیں۔
آرڈر میں کہا گیا ہے کہ ساہو یو ٹی سطح پر مجموعی کوآرڈینیٹر ہوں گے اور مزید کہا کہ بسواس میونسپل ایڈمنسٹریشن، پولیس، سیاحت اور ثقافت اور پروٹوکول کے محکموں کے افسران پر مشتمل ایک کور کوآرڈینیشن ٹیم کی تشکیل کے لیے ضروری اقدامات کریں گے۔
محمود سیکورٹی کوآرڈینیشن کے نوڈل آفیسر ہوں گے اور وہ سیکورٹی کوآرڈینیشن ٹیم کی تشکیل کے لیے اقدامات کریں گے جس میں انٹیلی جنس، لاء اینڈ آرڈر، ٹریفک، ایف آر آر او آفس اور دیگر محکموں کے افسران کو مناسب سمجھا جائے گا۔
نوڈل افسران یو ٹی انتظامیہ کی جانب سے میٹنگوں کی میزبانی کے ہر مرحلے پر درکار دیگر لاجسٹک انتظامات کو یقینی بنائیں گے‘ جیسا کہ جی ۲۰ سیکرٹریٹ کی درخواست ہے۔
جی ۲۰ ایک بااثر بلاک ہے جو دنیا کی بڑی معیشتوں کو اکٹھا کرتا ہے اور امریکہ، برطانیہ، ارجنٹائن، آسٹریلیا، برازیل، کینیڈا، چین، جرمنی، فرانس، بھارت، انڈونیشیا، اٹلی، جاپان، میکسیکو، روس، سعودی عرب، جنوبی افریقہ، جنوبی کوریا اور ترکی اس کے رکن ہیں۔