امریکہ اور طالبان اس ہفتےکے آخر میں دوحہ میں مذاکرات کر رہے ہیں ، توقع کی جا رہی ہے کہ اِس ملاقات میں دونوں فریقوں کی توجہ افغانستان کی معیشت اور بنکاری پر عائد پابندیوں جیسے امور پر مرکوز رہے گی۔افغانستان میں گزشتہ ہفتے آنے والے تباہ کن زلزلے کے بعدوہاں پہلے سے جاری انسانی بحران میں مزید شدت آئی ہے۔
اِس ملاقات میں شرکت کے لیےطالبان کے قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی، وزارت خزانہ کے سینئر عہدیداروں اور افغان سنٹرل بینک کے نمائندوں کے ہمراہ بدھ کو دوحہ روانہ ہو گئے ہیں۔ افغان وزیرخارجہ کے دفتر نے بتایا ہے کہ افغانستان کے لیے امریکہ کے خصوصی نمائندے تھامس ویسٹ، امریکی وفد کی قیادت کریں گے جس میں امریکی محکمہ خزانہ کے عہدیدار بھی شامل ہیں۔ امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق، امریکی عہدیدارطالبان کے ساتھ مل کر ایسا طریقہ کار وضع کرنے پر کام کر رہے ہیں کہ جس کے ذریعہ افغانستان کے سنٹرل بنک کو اربوں ڈالر کے منجمد اثاثوں کے استعمال کی اجازت دی جائے۔ تاکہ افغانستان میں کئی برسوں کی جنگ سے پیدا ہونے والی غربت اور بھوک کےبڑھتے ہوئے بحران سے نمٹنا جا سکے۔
مجوزہ فریم ورک میں اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ دہشت گردی سے حکمرانی تک پہنچنے والے طالبان اس رقم سے فائدہ نہ اٹھا سکیں اور اِسے صرف انسانی بحران سے نمٹنے کے لیے استعمال کیا جا ئے۔ اقوام متحدہ کے مطابق افغانستان میں چالیس ملین یعنی چار کروڑ افراد کو ہنگامی بنیادوں پر امداد کی ضرورت ہے۔
گزشتہ اگست افغانستان پر طالبان کے کنٹرول کے بعد مغربی ممالک نے ملک کے سنٹرل بینک کےتقریبا 9 بلین ڈالر کے اثاثے منجمد کر دیے تھے، جن میں سے زیادہ تر امریکہ کے پاس ہیں۔ اس کے علاوہ مغربی ممالک نے امداد پر انحصار کرنے والے ملک افغانستان کے لیے مالی امداد بھی معطل کر دی تھی، جب کہ طالبان پر دہشتگردی سے متعلق پابندیوں کے باعث ملک کا بنکاری نظام غیر فعال ہو گیا۔
گزشتہ ہفتے صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے تسلیم کیا تھا کہ افغانستان کے لیے فنڈنگ کے مسئلے کا حل تلاش کرنے کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں، تاکہ منجمد اثاثوں کو جاری کیا جا سکے۔ وائٹ ہاوس کی پریس سیکریٹری کیرن ژاں پی ایغ نے ہفتے کے روز صحافیوں کو بتایا تھا کہ ان فنڈز کے استعمال سے متعلق پیچیدہ سوالات کا حل تلاش کرنے کے لئے فوری کام کیا جا رہا ہے، تاکہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ افغانستان کےعوام کو فائدہ پہنچائیں ، نہ کہ طالبان کو۔