ممبئی//مہاراشٹر میں گزشتہ ایک ہفتے سے جاری سیاسی اٹھاپٹک کے بعد آج شام ایک فیصلہ نے سب کو حیرت میں ڈال دیا جب پہلے بھارتیہ جنتا پارٹی نے خود کو اقتدار سے دوررکھ کرشیوسینا کے باغی لیڈر ایکناتھ شندے کو ہندوتوا کے مدعہ پر وزیراعلی کی کرسی سونپنے کا اعلان کیا ،لیکن چند گھنٹے میں حالات اچانک تبدیل ہوئے اور دیویندر فڈنویس نے راج بھون میں شام ساڑھے سات بجے نائب وزارت اعلیٰ کے عہدہ کا حلف لیا۔اب فڈنویس اُن کی کابینہ میں دوسرے نمبر پرہوں گے۔
راج بھون میں حلف برداری کے وقت شندے کے ایک خانہ اور بی جے پی کے کئی سنئیر لیڈران بھی موجود تھے۔
واضح رہے کہ دیویندر فڈنویس نے 2014 میں وزارت اعلیٰ کا عہدہ سنبھالا تھا ور بی جے پی قیادت والی حکومت نے پانچ سال مکمل کیے تھے،لیکن 2019 میں اسمبلی الیکشن کے بعد پچھلی سرکار میں شامل شیوسینا نے وزارت اعلیٰ کے عہدہ کا دعویٰ پیش کیا اور پھر این سی پی اور کانگریس کے ساتھ مل کر ایم وی اے حکومت تشکیل دی تھی۔
آج اس سے قبل آج یہاں ایک پریس کانفرنس میں اس کااعلان اپوزیشن لیڈر اور سابق وزیر اعلی دیویندر فڈنویس نے کیااور کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی ایکناتھ شندے کی حمایت کرے گی۔جبکہ فڈنویس اور شندے نے دعویٰ کیاکہ مہاراشٹر میں مستقبل میں ایک مضبوط حکومت دیں گے۔
واضح رہے کہ پریس کانفرنس سے قبل دونوں لیڈر راج بھون میں گورنر بھگت سنگھ کوشیاری سے ملاقات کی اور حکومت تشکیل دینے کا دعویٰ پیش کیا۔
بی جے پی لیڈر گریش مہاجن نے دعویٰ کیا کہ ان کی پارٹی کو 170 ایم ایل اے کی حمایت حاصل ہے جبکہ 288اراکین میں سے 145،ممبران کی حمایت حاصل رہیگی۔
گزشتہ روز شیوسینا چیف ادھوٹھاکرے نے سپریم کورٹ کے اس فیصلہ پر کہ وہ گورنر کے فیصلے میں مداخلت نہ کرے ،اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے دیا ہے۔گورنر نے انہیں آئندہ حکومت بننے تک عہدہ پر برقرار رہیں۔
گوامیں موجود شیوسینا باغی اراکین فائیو اسٹار ہوٹل میں جشن منارہے ہیں اوران کے رقص و سرور کی ویڈیو وائرل ہورہی ہے،یہ باغی کل صبح ایک پریس کانفرنس سے خطاب کریں گے اور اعلیٰ لیڈران کے کہنے پر ممبئی لوٹ آئیں گے۔