سرینگر//
پولیس نے ایک سب انسپکٹر‘ فاروق احمد کے قتل کے الزام میں تین ملزمان کو گرفتار کرکے اس کیس کو حل کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔
پولیس کاکہنا ہے کہ ملزمان کے قبضے سے ایک پستول سمیت مجرمانہ مواد برآمد ہوا۔
پولیس کے ایک ترجمان نے آج شام جاری ایک بیان میں کہا کہ سامبورہ پانپور میں سب انسپکٹر فاروق احمد کے قتل سے متعلقپولیس تھانہ پانپور کے کیس ایف آئی آر نمبر۷۱/۲۰۲۲ کی تفتیش کے دوران کئی مشتبہ افراد کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا گیا تاہم تینوں مشتبہ افراد کا گھیراؤ تنگ کیا گیا جن کا اس کیس میں کردار ثابت ہوا۔ اس کے بعد ارسلان بشیر عرف فیصل ولد بشیر احمد ڈار، توقیر منظور ولد منظور احمد میر اور اویس مشتاق ولد مشتاق احمد گنی کے طور پر کی گئی ہے‘کو اس کیس میں گرفتار کیا گیا۔
پولیس ترجمان نے کہا کہ تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ تینوں ملزمان نے ماجد نذیر وانی نامی ایک دہشت گر ساکنہ د لدھو ( جو ۲۱ جون ۲۰۲۲ کو توجن پلوامہ آپریشن میں مارا گیا) کے ساتھ مجرمانہ سازش رچی تھی اور مذکورہ دہشت گرد کو بھرپور تعاون فراہم کیا تھا۔
قتل میں ملوث تینوں ملزمان ایس آئی فاروق احمد کے انتہائی قریبی پڑوسی ہیں۔ جبکہ ملزم توقیر منظور ایس آئی فاروق میر کے کزن بھائی کا بیٹا ہے۔
ملزمان کے قبضے سے مسروقہ سامان‘ ایک پستول اور دیگر گولہ بارود برآمد ہوا ہے۔ معاملے کی مزید تفتیش جاری ہے۔ آ
ئی جی پی کشمیر‘وجے کمار نے اس گھناؤنے دہشت گردی کے جرم کو مشترکہ طور پر حل کرنے کے لیے اونتی پورہ اور پلوامہ پولیس کے کردار کی تعریف کی۔