واشنگٹن///
امریکی ڈائریکٹر برائے نیشنل انٹیلی جنس تلسی گبارڈ نے اعتراف کا ہے کہ سابق امریکی صدر جان ایف کینیڈی کے قتل سے متعلق سرکاری فائلیں جاری کرنے کے دوران انہوں نے مصنوعی ذہانت پر انحصار کیا ہے تاکہ اس بات کا تعین کیا جا سکے کہ کن خفیہ دستاویزات کو روک لینا چاہیے۔
گبارڈ نے ایمیزون ویب سروسز کانفرنس میں سامعین کے سامنے انکشاف کیا کہ اس نے کینیڈی فائلوں کو مصنوعی ذہانت کے پروگرام میں داخل کیا تھا تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا ان میں ایسی معلومات موجود ہیں جنہیں خفیہ رکھا جانا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس طریقہ کار نے "دستاویزات کے جائزے کو نمایاں طور پر تیز کیا، ہم اس کام کو مصنوعی ذہانت کے اوزاروں کے ساتھ اُس پچھلے طریقہ کار سے کہیں زیادہ تیزی سے پورا کرنے کے قابل ہوگئے جو انسانوں پر انفرادی طور پر ہر صفحے کا جائزہ لینے پر انحصار کرتا تھا۔ امریکی اخبار ڈیلی بیسٹ کے مطابق یہ بات انہوں نے واشنگٹن ڈی سی میں سربراہی اجلاس میں کی گئی تقریر کے دوران کی۔
امریکی حکومت نے کینیڈی کے قتل کی فائلوں کے تقریباً 80,000صفحات گزشتہ مارچ میں جاری کیے تھے۔ ان دستاویزات سے کوئی دلچسپ معلومات سامنے نہیں آئیں۔ گبارڈ نے تصدیق کی کہ مصنوعی ذہانت کے استعمال کے بغیر اس عمل میں مہینوں یا سال لگ سکتے تھے۔
ان فائلوں کو جاری کرنے کا اعلان کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ کسی بھی فائل کو روکنے کا ارادہ نہیں رکھتے۔ انہوں نے کہا تھا کہ ہم کچھ بھی حذف نہیں کریں گے، میں نے انتخابی مہم کے دوران کہا تھا کہ میں یہ کروں گا اور میں اپنی بات پر قائم رہنے والا آدمی ہوں۔ تاہم نیویارک ٹائمز کے تجزیے کے مطابق 1000سے زائد صفحات پر مشتمل دستاویزات کا تجزیہ کرنا مشکل تھا کیونکہ بہت سے ہاتھ سے لکھے گئے یا مبہم تھے اور ان میں درجہ بندی کے نمبر یا وابستگی کی کمی تھی۔
گبارڈ ایک سابق ڈیموکریٹک کانگریس وومن ہیں اور اب ٹرمپ کی اتحادی بن گئی ہیں۔ انہوں نے مصنوعی ذہانت کو بڑے پیمانے پر اپنانے کے لیے جوش و خروش کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ "ایک ذہین چیٹ بوٹ کو سیکورٹی اداروں میں تعینات کیا گیا ہے، ٹاپ سیکرٹ کلاؤڈ کمپیوٹنگ میں AI ایپلی کیشنز کے استعمال کا دروازہ کھولنا ایک اہم موڑ ہے۔
گبارڈ، جو 18 امریکی انٹیلی جنس ایجنسیوں کے آپریشنز کی نگرانی کرتی ہیں، نے کانفرنس کے دوران تصدیق کی کہ وہ انٹیلی جنس کمیونٹی کے نجی شعبے کی ٹیکنالوجیز کے استعمال کو بڑھانے کا ارادہ رکھتی ہیں۔